کراچی اور گلگت کے بعد اب اسلام آباد میں بھی پنک بس سروس کا آغاز ہونے جارہا ہے، جو ملازمت پیشہ خواتین خصوصاً طالبات کے لیے مفت ہوگی۔ اس اقدام کا مقصد دور دراز علاقوں میں بسنے والی طالبات کو مفت سفری سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں، کیونکہ دور دراز علاقوں کی طالبات صرف سفری سہولت نہ ہونے کی وجہ سے اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکتیں۔
واضح رہے کہ اس سروس کا آغاز گرمیوں کی تعطیلات ختم ہوتے ہی یعنی یکم اگست سے ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں طالبات اور خواتین کے لیے پنک بسیں کہاں سے حاصل کی گئی ہیں؟
یہی وجہ ہے کہ اس بس سروس کو اسلام آباد کے دور دراز علاقوں تک چلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، تاکہ وہ والدین جو مالی حالات کی وجہ سے بچیوں کو اتنا دور نہیں بھیج سکتے ان کے لیے اس بیرئیر کو ختم کیا جاسکے۔ کیونکہ گزشتہ کچھ برسوں سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمتیں جس حساب سے بڑھی ہیں، اس کی وجہ سے بہت سے والدین نے اپنی بچیوں کو اسکول بھیجنا چھوڑ دیا تھا کیونکہ وہ اتنا کرایہ ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے۔
اس میں کوئی دورائے نہیں ہیں کہ طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو گھر سے نکلنے کے بعد سب سے زیادہ ٹرانسپورٹ کے مسائل برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ کبھی لوکل بسوں میں ہراسانی کے ڈر سے اور کبھی ضرورت سے زیادہ اخراجات سے پریشان والدین بچیوں کے گھر سے باہر نہ نکلنے کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔ کیونکہ ان کے لیے کسی خصوصی وین یا پھر گاڑی کے اخراجات برادشت مشکل ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پنک بس کی ٹکٹ چیکرز کے یونیفارم پر خواتین وکلا کو کیا مسئلہ ہے؟
ابتدائی طور پر 20 پنک بسیں اسلام آباد کے 4 مختلف روٹس پر چلائی جائیں گی۔ جن میں ترامڑی، بارہ کہو، ہمک اور ترنول شامل ہے، یہ بسیں صبح 6 سے 9 بجے تک اور پھر دوپہر 12 سے 3 بجے تک چلائی جائیں گی۔
اس بس سروس میں سب سے زیادہ ترجیح طالبات کو دی جائے گی، اس کے علاوہ اگر بس میں جگہ ہوگی تو کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہے، کوئی بھی خاتون اس بس میں مفت سفر کرنے کی اہل ہوگی۔
واضح رہے کہ وزارت نے پہلے سے موجود خستہ حالت میں کھڑی بسوں کو تیار کیا ہے اور انہیں اس قابل بنایا ہے کہ خواتین اور بچیاں ان میں آرام دہ سفر کر سکیں۔