سوئنگ بولنگ سے بلے بازوں کو پریشان کرنے والے انگلینڈ کے فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن نے ویسٹ انڈیز کے خلاف کیریئر کے آخری ٹیسٹ میں 4 وکٹیں حاصل کیں۔ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے فاسٹ بولر اپنا آخری میچ کھیل کر ریٹائر ہوگئے۔
جیمز اینڈرسن نے کیریئر میں مجموعی طور پر 188 ٹیسٹ میچز میں 704 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ 700 سے زائد وکٹیں لینے والے تیسرے بولر (شین وارن 708، مرلی دھرن 800) جبکہ واحد فاسٹ بولر ہیں۔ جیمز ایڈرسن نے 194 ون ڈے میچوں میں 269 وکٹیں حاصل کیں جبکہ 2007 سے 2009 تک 19 ٹی20 انٹرنیشنلز میں 18 وکٹیں حاصل کیں۔ جمیز اینڈرسن دنیا میں سب سے زیادہ ٹیسٹ میچ کھیلنے والے دوسرے (188) کھلاڑی ہیں جبکہ سچن ٹنڈولکر 200 میچز کھیل کر پہلے نمبر پر ہیں۔
41 سالہ جیمز اینڈرسن نے کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں مجموعی طور پر 991 شکار کیے۔ قریباً 22 سالہ شاندار کیریئر میں انہوں نے اپنی سوئنگ سے کئی بلے بازوں کو مشکل میں ڈالا۔ آخری ٹیسٹ میچ سے قبل برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے جیمز اینڈرسن نے اپنے طویل کیریئر میں سب سے مشکل ترین بیٹر کے بارے میں بتایا کہ مجھے لیجنڈری سچن ٹنڈولکر کے خلاف بولنگ کرنامشکل لگا، وہ بہترین بلے باز تھے۔
مزید پڑھیں:جیمز اینڈرسن کا الوداعی ٹیسٹ: ان کے ڈیبیو کے وقت موجودہ انگلش کھلاڑیوں کی عمریں کیا تھیں؟
20 برس کی عمر میں جیمز اینڈرسن کے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 2003 میں زمبابوے کے خلاف لارڈز کے میدان میں کیا تھا، جہاں انہوں نے پہلی اننگ میں 73 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے 12 جولائی 2024 کو اسی میدان میں ویسٹ انڈیز کے خلاف آخری ٹیسٹ بھی کھیلا۔ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے قطار بنا کر جمی کو گارڈ آف آنر پیش کیا، جبکہ شائقین نے کھڑے ہوکر تالیوں کی گونج میں انہیں الوداع کیا۔
’میں نے جو کچھ حاصل کیا ہے اس پر مجھے فخر ہے‘
جمیز اینڈرسن نے الوداعی خطاب میں کہا کہ یہ ایک حیرت انگیز ہفتہ رہا ہے۔ میدان میں اور آس پاس موجود تمام لوگوں اور شائقین کے ردعمل سے بہت متاثر ہوا ہوں۔ میں نے جو کچھ حاصل کیا ہے اس پر مجھے فخر ہے۔
From a career that felt endless comes a legacy that will be timeless 👏 pic.twitter.com/ufmI2qCbkh
— England Cricket (@englandcricket) July 12, 2024
انہوں نے کہا کہ 21 سال تک کھیلنا ایک ناقابل یقین کوشش ہے، خاص طور پر ایک فاسٹ بولر کے لیے، مجھے خوشی ہے کہ میں نے یہ کامیابی حاصل کی ہے، خوشی ہے کہ میں اپنے پورے کیریئر میں انجری سے محفوظ رہا ہوں۔ انگلینڈ کے لیے کھیلنا دنیا کا بہترین کام ہے اور مجھے طویل عرصے سے ایسا کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
مزید پڑھیں:دی ہنڈریڈ ڈرافٹ: میں ٹیم بناتا تو بابر اعظم کو پورا بجٹ لگا بھی کر خرید لیتا، جیمز اینڈرسن
انہوں نے کہا کہ گارڈ آف آنر کے لیے دونوں ٹیموں کی قطار سے گزرنا کافی جذباتی تھا اور شائقین کا ردعمل بھی بہت خاص تھا۔ میں اب بھی آنسوؤں کو روکنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ مجھے واقعی فخر ہے۔ میں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا اختتام وہیں سے کیا جہاں سے آغاز ہوا تھا۔
21 سالہ طویل کیریئر بلاشبہ میرے ساتھیوں اور بالخصوص میرے اہل خانہ اور بچوں کی بے لوث محبت اور قربانیوں کے طفیل ممکن ہوسکا۔ میں ان سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔ آئندہ زندگی میں جیت کا جشن بہت مِس کروں گا۔
بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی کا اینڈرسن کو خراج تحسین
پاکستان وائٹ بال ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے انگلش فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن کی ریٹائرمنٹ پر انہیں شاندار خراج تحسین پیش کیا ہے۔ بابر اعظم نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جمی آپ کی سوئنگ کا سامنا کرنا ایک اعزاز تھا، خوبصورت کھیل ایک عظیم کھلاڑی کو مس کرے گا، آپ کی شاندار خدمات یاد رہیں گی، بطور عظیم کھلاڑی آپ کی عزت ہمیشہ برقرار رہے گی۔
Forever a hero 🙌 James Anderson 🫡
Farewell to the fast bowler with the most wickets in Test history. pic.twitter.com/IT1vvMG2AL
— ICC (@ICC) July 12, 2024
شاہین شاہ آفریدی نے لکھا کہ 21 سال تک اس کھیل کی خدمت کرنے پر جیمز اینڈرسن آپ کا شکریہ، آپ ہم جیسے کئی کھلاڑیوں کے لیے متحرک ہونے کا سبب بنے، آپ کے اگلے سفر کے لیے نیک خواہشات ہیں۔