معروف گلوکارہ سائرہ نسیم اپنوں کے رویوں سے اس قدر نالاں ہیں کہ دوران گفتگو وہ خود پر قابو نہ رکھ سکیں اور جذباتی ہوگئیں۔
سائرہ نسیم کو حال ہی میں ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی دعوت دی گئی۔ اس دوران ایک سوال کے جواب میں سائرہ نسیم نے کہا کہ کچھ رشتے ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں کھل کر بات نہیں کی جاسکتی اور باتیں دل میں رہ جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عثمان اور ثمینہ پیرزادہ بچوں سمیت ایک ہی کمرے میں کیوں سوتے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ اپنوں کے رویوں پر وہ خاموش رہتی ہیں یا اپنے کمرے میں جاکر رو لیتی ہیں۔ سائرہ نسیم نے کہا کہ قریبی رشتے، ماں باپ یا بہن بھائی اس وقت تک اچھے ہوتے ہیں جب تک ان کے ساتھ کوئی اور رشتہ نہیں جڑتا۔
سائرہ نسیم نے کہا اس وقت بہن بھائی آپس میں مذاق کرتے تھے لیکن پھر نئے رشتے بننے کے بعد نجانے کیا ہوجاتا ہے یا انسان خود اتنا بدل جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’میں تو ‘نہیں بدلی مگر باقی سب بدل گئے، رشتوں کا بدلنا بہت تکلیف دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کسی کا قصور نہیں ہوتا، اپنوں کو چاہیے کہ وہ ہر رشتے کو اس کے لیول پر رکھیں، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ بعد میں آپ کسی ایک کو اہمیت دینے لگیں اور باقی سب کو بھول جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: یمنا زیدی اور وہاج علی کی جوڑی کے ترکیہ میں بھی چرچے
انہوں نے کہا ماں باپ نہیں ہیں تو پھر بہن بھائی بھی نہیں ہیں، ہر رشتہ مل جاتا ہے مگر ماں باپ اور بہن بھائی دوبارہ نہیں ملتے۔ انہوں نے کہا ان کے بہن بھائی اب بھی ہیں مگر کوئی ایک دوسرے کی صورت دیکھنا پسند نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ آج وہ جس مقام پر ہیں اس میں ان کی والدہ نے نہایت اہم کردار ادا کیا۔ سائرہ نے بتایا کہ فلم چوڑیاں اور سنگم کے گانے جب گائے تو اپنی والدہ کے لیے کیسٹ میں ریکارڈ کروا کر لائی، انہیں یہ گانے بہت پسند آئے خصوصاً چوڑیاں کا گانا ’اڈ کوٹھے اتوں کاواں وے‘ انہیں بے حد پسند آیا۔