وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا صنم جاوید کے خلاف ایک بڑا ایکشن سامنے آیا ہے، جس کے مطابق پنجاب حکومت نے صنم جاوید کو مقدمے سے بری کرنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، پنجاب حکومت نے ہائیکورٹ کے 2رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔
خیال رہے 2 روز قبل لاہور ہائیکورٹ کے 2رکنی بینچ نے صنم جاوید کو گوجرنوالہ مقدمہ سے ڈسچارج کیا تھا، اٹارنی جنرل کی جانب سے گرفتار نہ کرنے کی یقین دہانی کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قرار دے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی تھی۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید نے رہائی کے بعد پہلا کام کیا کیا؟
صنم جاوید کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ انہوں نے انٹرنیٹ پر دیکھا کہ صنم جاوید کی جانب سے استعمال کی گئی زبان نامناسب سے بھی آگے کی ہے۔
جسٹس گل حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کے وکیل میاں علی اشفاق سے استفسار کیا کہ وہ گارنٹی دیتے ہیں کہ صنم جاوید مزید نامناسب گفتگو نہیں کریں گی، جس پر انہوں نے صنم جاوید کی جانب سے آئندہ نامناسب الفاظ استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔
واضح رہے گزشتہ روز صنم جاوید کا سوشل میڈیا پر مریم نواز کے نام ایک پیغام وائرل ہوا، جس میں وہ مریم نواز کو مخاطب کرکے کہہ رہی تھیں کہ مریم نواز نے تنقید کرتے ہوئے میرا نام نہیں لیا اس بات پر حیرت ہے۔ لیکن اگر وہ میرا نام لینے کی ہمت کریں تو ان کو بتاؤں کہ وہ کیوں جیل میں تھیں اور ہم کیوں جیل میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رہنما پی ٹی آئی صنم جاوید رہا، آئندہ نامناسب زبان استعمال نہ کرنے کی یقین دہانی
صنم جاوید کے اس بیان پر ن لیگ کی جانب سے ان کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا لیکن آج مریم نواز اور ان کی حکومت نے صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے، جو کہ ان کے اس بیان کا ہی جواب معلوم ہورہا ہے۔