طلبہ کا احتجاج رنگ لے آیا، بنگلہ دیشی سپریم کورٹ نے حسینہ واجد کے کوٹہ سسٹم پر عملدرآمد روک دیا

اتوار 21 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم بحالی کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ہائیکورٹ کے حکم پر عمل درآمد روک دیا ہے۔

بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ آزادی کی جنگ لڑنے والے فوجیوں کے بچوں کے لیے 5 فیصد کوٹہ رکھا جائے، اس سے قبل یہ کوٹہ 30 فیصد کرنے کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ بنگلادیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ کئی روز سے طلبہ کا احتجاج جاری ہے اور کوٹہ سسٹم مخالف طلبا کی پولیس اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے طلبہ ونگ سے جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

بنگلا دیش میں سرکاری ملازمتوں کا 56 فیصد حصہ کوٹے میں چلا جاتا ہے جس میں سے 30 فیصد سرکاری نوکریاں 1971 کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں، 10 فیصد خواتین اور 10 فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہیں۔

بنگلا دیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹہ سسٹم 2018 میں ختم کردیا گیا تھا جس کے بعد ملک میں اسی طرح کے مظاہرے شروع ہوئے تھے۔ گزشتہ ماہ ہائیکورٹ نے سرکاری نوکریوں میں 1971 کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں کے لیے 30 فیصد کوٹہ بحال کرنے کا فیصلہ دیا تھا جس کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

حسینہ واجد کے رواں سال مسلسل چوتھی مدت کے لیے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد سے یہ سب سے بڑا مظاہرہ ہے، جس کی وجہ نوجوانوں میں بے روزگاری میں اضافہ ہے، جو 17 کروڑ کی آبادی کا قریباً پانچواں حصہ ہیں۔

حسینہ واجد نےکوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو ’رضاکار‘ قرار دیا تو طلبا مزید مشتعل ہوگئے۔ واضح رہےکہ بنگلا دیش میں ’رضاکار‘ کی اصطلاح 1971 کی جنگ میں پاکستانی فوج کا ساتھ دینے والوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

بنگلا دیش میں سرکاری ملازمتوں کےکوٹہ سسٹم کے خلاف طلبا کے احتجاج میں شدت آنے کے بعد احتجاج پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ سڑکوں پر فوج گشت کر رہی ہے اور امن و امان کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنےکا حکم بھی دے دیا گیا ہے، آئندہ حکم تک کرفیو کل صبح 10 بجے تک نافذ رہےگا۔

خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ہفتے کے روز احتجاج کے دوران پولیس نے مظاہرین پر فائر کھول دیا جس میں مزید ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلا دیش میں 5 روز سے جاری پُر تشدد مظاہروں میں اموات کی تعداد 130 سے تجاوز کرگئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp