برطانیہ نے روشنی کی رفتار سے اہداف کو نشانہ بنانے والے لیزر بیم اسلحے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
برطانوی وزارت دفاع نے ایک بیان میں بتایا کہ یہ تجربہ ایک فوجی گاڑی سے کیا گیا، لیزر بیم سے ایک کلومیٹر تک اہداف کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیکٹیکل نیوکلیئر ہتھیار کیا ہیں اور روس جوہری ہتھیار تعینات کرنے کی مشقیں کیوں کر رہا؟
بیان میں کہا گیا ہے کہ لیزر اسلحے سے کیے گئے ایک وار کی قیمت چائے کے کپ سے بھی کم ہے۔
برطانوی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اگر یہ ہتھیار آرمی کو استعمال کرنے کی منظوری دی جاتی ہے تو یہ میزائل یا گولیوں کی نسبت ہرقسمی خطرات سے نمٹنے کا زیادہ سستا طریقہ ہوگا۔
اس لیزربیم اسلحے کو امریکی دفاعی کمپنی ’Raytheon‘ نے بنایا ہے جبکہ لیزربیم اسلحے کا تجربہ پوڑٹن ڈاؤن ولٹشائر میں واقع ڈیفنس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی لیبارٹری میں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے خلاف امریکی اسلحے کا استعمال، ٹی ٹی پی کے پاس اسلحہ کہاں سے آیا؟
برطانوی میڈیا کے مطابق، فوج لیزر اسلحے کے ٹرائل رواں سال کے دوران شروع کردے گی، لیزر اسلحے کو آرمرڈ گاڑیوں پر نصب کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ برطانیہ کی جانب سے لیزر اسلحے سے متعلق معلومات ایسے وقت میں شیئر کی جارہی ہیں جب وزیر دفاع جان ہیلے نے برطانوی و فرانسیسی کمپنی ایم بی ڈی اے سے ساڑھے 6 ارب پاؤنڈ کی لاگت سے جدید میزائلوں کی خریداری کے معاہدے کا اعلان کیا ہے۔