پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو موجودہ سیاسی اور معاشی بحران سے نکالنے کا واحد راستہ ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کے کارکن اظہر مشوانی کی بازیابی کے لیے جمعہ کے روز دن 3 بجے ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان بھر میں ہر ضلع کے پریس کلب کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنان احتجاج ریکارڈ کرائیں،اس پرامن احتجاج کی عوام کی جانب سے بھرپور حمایت کی جانی چاہیے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں اور ہم سب جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے خلاف فسطائیت کی اس لہر کے پیچھے کون ہے۔
The only solution to get Pakistan out of this political & economic mess is free & fair elections.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 30, 2023
انہوں نے کہا کہ ہم اس فسطائیت کے خلاف آخری گیند تک لڑیں گے اور جو بدمعاش ہم پر مسلط کیے گئے ہیں ان کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔
قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات کے انعقاد کے لیے 90 روز کی شق حکمرانوں کے لیے پریشان کن تھی اور اسی لیے ان بدمعاشوں کی امپورٹڈ حکومت ،ان کے ہینڈلرز اور الیکشن کمیشن آئین کا سرعام مذاق اڑا رہے ہیں۔
90روز میں انعقاد کےحوالے سےمتعلقہ آئینی شق کو پھلانگنا ممکن نہیں۔مجرموں کی امپورٹڈسرکار، اسکے سرپرست اور ایک نہایت متنازعہ الیکشن کمیشن اب آئین کا کھلا مذاق اڑانےپر اتر آئےہیں۔دستور کے مختلف حصوں/شقوں کو خود کیلئے قابلِ عمل جبکہ دیگر کو ناقابلِ نفاذ قرار دیکر یہ گروہ دراصل
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 30, 2023
سماجی رابطے کی ویٹ سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان نے لکھا کہ ہم نے اسمبلیوں کی تحلیل سے قبل اپنے آئینی وقانونی ماہرین سے مشورہ کیا تھا اور ہمیں سب کی طرف سے متفقہ یہ بتایا گیا تھا کہ آئین کے تحت نوے روز کے اندر انتخابات ہونا ضروری ہیں۔
5 رکنی بنچ ہو یا فُل کورٹ،ہمیں اس سےکچھ فرق نہیں پڑتا کیونکہ ہم صرف یہ جانناچاہتےہیں کہ انتخابات آئین میں فراہم کردہ مدت (90روز)کےدوران ہورہے ہیں یا نہیں!میں نےاپنی 2اسمبلیاں تحلیل کرنےسےقبل اپنے چوٹی کے آئینی ماہرین سے مشاورت کی اور ان سب کی متفقہ رائےتھی کہ انتخاب کے
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 30, 2023
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید لکھا کہ ہمیں اس سے فرق نہیں پڑتا کہ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ فیصلہ سنائے یا فل کور ٹ ،ہم تو صرف یہ معلوم کرنا چاہتے ہیں کہ آئین کے مطابق عام انتخابات تین ماہ میں ہوں گے یا نہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمران انتخابات سے خوفزدہ ہیں اور اپنے سزا یافتہ لیڈروں کو صاف کرنے کے لیے اتنے بے قرار ہیں کہ وہ آئین اور قانون کی حکمرانی کے عمل کو ہی تباہ کرنے کے لیے تیار ہیں جو خطرناک ہے کیوں کہ پاکستان کی بنیاد ہی آئین اور قانون کی حکمرانی ہے۔
پاکستان کی اساس پر حملہ آور ہے جو آئین و قانون کی حکمرانی پر استوار ہے۔ انتخابات سے اس حد تک خوفزدہ اور اپنےسزایافتہ مجرم قائدین کو بچانےکیلئےاس قدر بے چین ہیں کہ دستور و قانون کی حکمرانی کی آخری علامت تک کو مٹانے پر آمادہ ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) March 30, 2023