عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیپرا دیکھے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیاں صارفین کو کس طرح دوسرے بریکٹ میں ڈال رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم زائد بلوں اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف کل کراچی میں کے الیکٹرک دفتر کے باہرعلامتی مظاہرہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر خزانہ کسی سے ملے بغیر دکانداروں پر ٹیکس لگادیں، ہڑتال کامیاب نہیں ہوگی، مفتاح اسماعیل
مفتاح اسماعیل نے دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جتنے 195 اور 200یونٹس کے بلزآ رہے ہیں اتنے ہی 400 اور 405 یونٹس کے بلزآنے چاہییں، مگر ایسا نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دانستہ یونٹس کو طے شدہ رعایتی حد سے اوپر جانے دیا جاتا ہے۔ میٹر ریڈر دیکھتا ہے کہ اگر کسی کے یوںٹس 195 یا 399 ہیں تو وہ اس وقت ریڈنگ نوٹ نہیں کرتا بلکہ ان یونٹس کے بڑھنے کا انتظار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیاں دانستہ صارفین کو ایک بریکٹ سے دوسرے بریکٹ میں منتقل کر رہی ہیں، تاکہ زیادہ بلز چارج کیے جا سکیں۔ نیپرا کو چاہیے کہ اس صورتحال کا نوٹس لے۔
مزید پڑھیں:شاہد خاقان عباسی، مصطفٰی نواز کھوکھر اور مفتاح اسماعیل کا آرمی چیف کے لیے پیغام
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جس کا بل پہلے 6 ہزارروپے آتا تھا اسے 76 ہزار روپے تک کے بلز بھیجے جا رہے ہیں، ہم اس صورتحال کے خلاف کراچی میں کے الیکٹرک کے دفتر کے باہرعلامتی احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سوچ بدلیں گے تو نظام بدلے گا۔ حکومت نے اپنے اخراجات میں 24 فیصد اضافہ کیا ہے، جب کہ حکومت خود کہہ رہی ہے کہ 15 فیصد انفلیشن ہوگا، سوال یہ ہے کہ جب انفلیشن 15 فیصد ہوگا تو پھر اخراجات میں 24 فیصد اضافہ کیوں کیا گیا ہے۔