حکومتی وفد کی جماعت اسلامی کے دھرنے میں آمد، باضابطہ مذاکرات پر اتفاق

ہفتہ 27 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جماعت اسلامی پاکستان کا مطالبات کے حق میں راولپنڈی لیاقت باغ میں دھرنا جاری ہے، جبکہ حکومت اور دھرنا قائدین کے درمیان مذاکرات پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں مطالبات نہ مانے گئے تو دھرنا آگے بڑھے گا، حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے، حافظ نعیم الرحمان

آج وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ، امیر مقام اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری لیاقت باغ دھرنے میں پہنچے جہاں جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ سے ملاقات کی اور باضابطہ مذاکرات کی دعوت دی۔

ملاقات کے بعد نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکومت سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور کل وقت اور جگہ کا تعین کریں گے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی پُرامن جماعت ہے، کل ان سے باضابطہ مذاکرات ہوں گے۔

واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے دھرنا ختم کرنے کے لیے حکومت کو 10 مطالبات پیش کردیے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو 50 فیصد رعایت دے، جبکہ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بھی کمی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں جماعت اسلامی کا دھرنا جاری، حکومت کو پیش کیے گئے 10 مطالبات سامنے آگئے

آج دھرنا شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ حکمرانوں کو اندازہ ہی نہیں کہ اس بار ہم کیا سوچ کر آئے ہیں، اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو دھرنا آگے بڑھے گا اور حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp