پاکستان اور دولت مشترکہ تجارتی حجم 2 ہزار ارب ڈالر تک بڑھانے پر متفق

پیر 29 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ محمد اسحاق ڈار نے سیکرٹری جنرل دولت مشترکہ پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم سیکرٹری جنرل کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان کا دورہ، پاکستان اور دولت مشترکہ کے درمیان مضبوط تعلقات کا عکاس ہے۔ دولت مشترکہ میں پاکستان کی حمایت اور تعاون پر سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کر تے ہیں۔ پاکستان دولت مشترکہ کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، ہم ہر خودمختار ملک کے ساتھ برابری کے تعلقات چاہتے ہیں، ہم اپنی نوجوان نسل کو باصلاحیت اور ہنر مند بنانے کے  لیے اقدامات کررہے ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان دولت مشترکہ کنیکٹیویٹی یا باہمی منسلکی کے وژن کی مکمل حمایت کرتا ہے، ہماری حکومت وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ بھی کنیکٹیویٹی بڑھانے پر کام کررہی ہے۔ دولت مشترکہ کے 2 ہزار ارب ڈالر تک باہمی تجارت کے حجم کو بڑھانے کے لیے اقدامات قابل ستائش ہیں۔

مزید پڑھیں: دولت مشترکہ کے اہداف کا حصول، وزیر اعظم شہباز شریف کا رکن ممالک کے درمیان ہم آہنگی پر زور

اس موقع پر سیکرٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بطور سیکرٹری جنرل کردار کی جس طرح سے نائب وزیراعظم نے تعریف کی اس کے لیے ان کی مشکور ہوں۔ دنیا بہت مشکل حالات کا سامنا کر رہی ہے، دولت مشترکہ ممالک کے درمیان آج سے زیادہ مضبوط دوستی کی ضرورت کبھی نہیں تھی۔ پاکستان نے 2سال قبل بدترین سیلابوں کا بہادری سے مقابلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 35ملین افراد سیلاب سے متاثر ہوئے جبکہ 20 لاکھ لوگوں کے گھر اور روزگار چھن گئے۔ میں پاکستانیوں کی مشکلات سے مقابلے کی قوت کی معترف ہوں، ہم مصیبت کی گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے۔ پاکستان دولت مشترکہ کے اصولوں اور مقاصد کے ساتھ کھڑا رہے گا، پاکستانیوں کی 65فیصد آبادی 30سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے اور یہ  نوجوان مستقبل کا اثاثہ ہیں۔

پیڑیشیا اسکاٹ لینڈ نے کہا کہ دولت مشترکہ کا مقصد گڈ گورننس اور ہمیں ایک خاندان کی مانند ایک دوسرے سے تعاون کرنا ہے۔ ایک دوسرے کو اہمیت دینا بنیادی جزو ہے جس کے لیے دنیا متلاشی ہے۔ دولت مشترکہ ممالک میں آج بھی 800 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور رکن ممالک میں اشیائے خور و نوش غیر رکن ممالک کے مقابلے میں سستی ہیں۔

 اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان دولت مشترکہ کی اقدار کا حامی ہے، ہم تمام ممالک کی خود مختاری کا احترام کرتے ہیں۔ پاکستان دولت مشترکہ کا بانی رکن ہے، پاکستان کا ایجنڈا، کنیکٹویٹی یا باہمی منسلکی ہے جو کہ دولت مشترکہ کے ایجنڈے کے ساتھ میل کھاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دولت مشترکہ کی سیکریٹری جنرل پہلے سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئیں

انہوں نے کہا کہ ہم ازبکستان کے ساتھ ریلوے کے ذریعے رابطوں کی کوشش کر رہے ہیں، ہم گلوبل کنیکٹویٹی، نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور اور تمام ایسے منصوبوں کے ساتھ ہیں۔ جس طرح دولت مشترکہ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دولت مشترکہ ممالک کے درمیان تجارت کا ہدف 2ہزار ارب ڈالر تک ہونا چاہیے، پاکستان اس کی حمایت کرتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ایسا ممکن ہے۔

 سیکرٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ نے کہا کہ دولت مشترکہ ممالک کے درمیان کاروبار آسان اور سستا ہے کیونکہ ہم سب ایک ہی زبان بولتے اور دولت مشترکہ ممالک ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کا اعتبار کرتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ 2026 تک ہمارا تجارتی حجم ایک ہزار ارب ڈالر جبکہ 2030 تک 2ہزار ارب ڈالر ہو سکتا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں سیلابوں کے دوران سیکرٹری جنرل پیٹریشیا نے بہت کھل کر پاکستان کے لیے امداد کی اپیل کی۔ پاکستان میں کاربن کا اخراج ایک فیصد سے بھی کم ہے جبکہ دوسرے ملکوں کی جانب سے کاربن گیسوں کے اخراج کی وجہ سے پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 7ملکوں میں شامل ہے۔

’سیکرٹری جنرل نے خود اس کام کو دیکھا جو پاکستان نے اس سلسلے میں کیا ہے اور اس کی تعریف کی‘۔

پیڑیشیا اسکاٹ لینڈ نے کہا دولت مشترکہ امتیازی سلوک کی تمام اقسام کے خلاف پچھلے 75سالوں سے برسر پیکار ہے۔ ہماری پالیسی کا بنیادی نکتہ ہے کہ کوئی پیچھے نہ رہ جائے۔ دولت مشترکہ اب جدید ادارہ ہے یہ اب برطانوی دولت مشترکہ نہیں۔ اسلاموفوبیا کے ساتھ ساتھ تمام امتیازی سلوک کے خلاف ہیں، ہم ہر چیز میں انصاف اور شفافیت چاہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp