وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ شرح سود میں کمی کا فیصلہ اسٹیٹ بینک کا استحقاق ہے، اس وقت شرح سود میں مزید کمی کی گنجائش ہے، معیشت میں اسٹرکچرل مسائل ہیں، میکرواکنامکس صورتحال میں استحکام آئےگا تو معیشت بڑھے گی۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزارتوں کی رائٹ سائزنگ کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، تمام فیصلے مالی گنجائش کو دیکھ کرکیے جارہے ہیں، سیلز ٹیکس کا فراڈ ہے، تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی۔
مزید پڑھیں: فچ ریٹنگ ظاہر کرتی ہے معاشی استحکام کی جانب گامزن ہو چکے ہیں، وزیر خزانہ
’مالیاتی نظم و ضبط جتنا ہونا چاہیے اتنا نہیں ہے، ملکی معیشت بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ برآمدات ملک کی لائف لائن ہیں، وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف کا یہ آخری پروگرام ہے، بینکوں سے کاشتکاروں کو قرضے دینے کا کہا ہے، چھوٹے کاروبارکے لیے بھی بینکوں سے قرض کی بات کی ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اگلے سال آئی ٹی کی برآمدات 4سے ساڑھے 4بلین تک بڑھائی جاسکتی ہیں، آئی ٹی کے شعبے میں پہلی بار 3.2بلین ڈالرز کی برآمدات ہوئی ہیں، کوشش ہے کہ تاجروں کا پیسہ 10،10ماہ کے لیے نہ روکا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف معاہدہ: پروگرام کے تحت اسٹرکچرل ریفارمز یقینی بنانے کی ضرورت ہے، وفاقی وزیر خزانہ
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بیلنس آف پیمنٹ کا مسئلہ ہے، شرح سود میں کمی کا فیصلہ اسٹیٹ بینک کا استحقاق ہے۔