چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے اس بات کی تردید کی ہے کہ عمران خان نے جنگل کے بادشاہ کے الفاظ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے لیے استعمال کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل عاصم منیر نیوٹرل ہوجائیں، عمران خان کی درخواست
وی نیوز سے گفتگو کے دوران جب بیرسٹر گوہر سے پوچھا گیا کہ عمران خان نے جنگل کا بادشاہ کس کو کہا تھا تو انہوں نے کہا کہ وہ مختلف لوگوں کو کہتے رہتے ہیں لیکن میرا نہیں خیال کہ عمران خان نے یہ الفاظ آرمی چیف کے لیے کہے ہوں تاہم میں ان سے پوچھوں گا وہ کس کے بارے میں تھا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آرمڈ فورسز اور پی ٹی آئی کے درمیان اعتماد کا فقدان ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ایک بہت بڑی پارٹی ہے لہٰذا اس کے اور اداروں کے درمیان اعتماد کا فقدان نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا عمران خان نے اس لیے فوج سے بات کرنے کا کہا ہے تاکہ اداروں کے دمیان خلیج ختم ہو۔
فوج سے مذاکرات محمود خان اچکزئی نہیں ہم کریں گے
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فوج سے اب تک کوئی رابطہ کاری نہیں ہوئی تاہم جب بھی رابطہ ہوگا ہم اس کا باضابطہ اعلان کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فوج کے ساتھ مذاکرات محمود خان اچکزئی نہیں ہم خود کریں گے۔
مذاکرات کمیٹی کن رہنماؤں پر مشتمل ہوگی
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ فوج کے ساتھ مذاکرات کے لیے پی ٹی آئی نے کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں ان کے علاوہ شبلی فراز، شیخ وقاص اکرم اور علی امین بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیے: فوج سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، ہم نے ادارے پر الزامات نہیں تنقید کی تھی، عمران خان
ان کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی کی خواہش تھی کہ وہ سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کریں اس لیے انہیں نامزد کیا تھا لیکن فوج کے ساتھ مذاکرات محمود خان اچکزئی نہیں بلکہ ہم خود کریں گے۔
’جماعت اسلامی کے دھرنے میں شرکت کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا‘
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جماعت اسلامی کی دھرنے کی ہم حمایت کرتے ہیں لیکن دھرنے میں شرکت کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کے دھرنے میں شرکت کے لیے مشاورتی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کا مہنگی بجلی اور مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کے دھرنے کی حمایت کا اعلان
سابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے اتحادی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔
مشاورتی اجلاس تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی رہائش گاہ پر بلایا گیا ہے۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، اسد قیصر، محمود خان اچکزئی، علامہ راجہ ناصر عباس اور دیگر اتحادی جماعتوں کے رہنما شریک ہوں گے۔