پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ جیسے کسی پر پتھر مارنے یا گاڑی جلانے کی الگ الگ سزائیں ہیں، اسی طرح جناح ہاؤس یا دفاعی تنصیبات کو جلانے کی سزائیں بھی الگ ہیں، مگر جنہوں نے 9 مئی کو جناح ہاؤس یا دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا انہیں سزائے موت یا عمر قید ہو سکتی ہے۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ صنم جاوید کو بری نہیں کیا گیا، ان کی ایک کیس میں صرف ضمانت ہوئی ہے، کسی بھی اسٹیج پر پولیس انہیں دوبارہ شامل تفتیش کرسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سمیت 9 مئی کے 57 ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع
’عمران خان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے جارہے ہیں‘
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کا کہنا ہے کہ یہ الزام غلط ہے کہ پراسیکیوشن ٹیم 9 مئی کے مقدمات ٹھیک طرح سے نہیں لڑ رہی، ہماری پوری پراسیکیویشن ٹیم بہترین کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے حوالے سے عمران خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا تھا جس پر عمران خان کی لیگل ٹیم نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور استدعا کی کہ جسمانی ریمانڈ ویڈیو لنک کے ذریعے لیا گیا جبکہ جسمانی ریمانڈ کے لیے ملزم کا فزیکل ہونا لازمی ہے، اس پر کورٹ نے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا مگر اب ہم اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو ڈھیل دی جائے گی تو فسطائیت بڑھے گی، ڈی جی آئی ایس پی آر
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ نے کہا کہ عمران خان کو مقدمات میں ڈسچارج نہیں کیا گیا، عمران خان کی لیگل ٹیم یہ جانتی ہے کہ ان کے خلاف میٹریل موجود ہے، ابھی ان کا جوڈیشل ریمانڈ ہوا ہے، مقدمات ختم نہیں ہوئے، کورونا وبا کے دوران انڈیا کی عدالتوں میں ویڈیو لنک کے ذریعے جسمانی ریمانڈ لیے گئے تھے اور اب یہاں بھی قانون بنایا جارہا ہے کہ ویڈیو لنک کے ذریعے جسمانی ریمانڈ یا شہادت لی جاسکے۔