حکومت کی جانب سے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے مختلف تجاویز پر غور جاری ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف نے معاشی ٹیم کو خصوصی ٹاسک دے دیا ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کے لیے فنڈنگ ترقیاتی بجٹ سے لینے پر غور شروع کردیا گیا جبکہ انکم ٹیکس ریلیف پرآئی ایم ایف کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ کم تنخواہ والے سلیب کو 40 ارب روپے کا ریلیف دیے جانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
واضح رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال سالانہ 6 لاکھ سے 12 لاکھ کمانے والوں کا انکم ٹیکس 5 فیصد کیا ہے۔ ایک لاکھ روپے تک ماہانہ آمدن پر انکم ٹیکس 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ ماہانہ انکم ٹیکس 1250 سے بڑھا کر 2500 روپے کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 35 لاکھ 80 ہزار ہوگئی: ایف بی آر
سالانہ 12 لاکھ سے 22 لاکھ روپےآمدن پر ٹیکس 15 فیصد، ماہانہ 1 لاکھ 83 ہزار 344 روپےتنخواہ والوں پر انکم ٹیکس 15 فیصد عائد ہے۔ ان افراد کا انکم ٹیکس 11667 سے بڑھا کر 15 ہزار روپے ماہانہ ہوگیا۔
سالانہ 22 لاکھ سے 32 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 25 فیصد، ماہانہ 2 لاکھ67 ہزار 667 روپے تنخواہ پر ٹیکس 25 فیصد ہے، ان کا انکم ٹیکس 28 ہزار 770 سے بڑھا کر 35 ہزار 834 ماہانہ ہے۔
سالانہ 32 لاکھ سے 41 لاکھ روپے آمدن پر ٹیکس 30 فیصد، ماہانہ 3 لاکھ 41 ہزار 667 تک تنخواہ پر ٹیکس 30 فیصد عائد ہے۔ ان افراد کا ٹیکس 47 ہزار 408 روپے سے بڑھ کر 53 ہزار 333 روپے ماہانہ ہوگیا۔ سالانہ 41 لاکھ روپے تنخواہ پر 35 فیصد ٹیکس لاگو ہے۔