اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی درخواست پر خواتین کے لیے نازیبا زبان استعمال کرنے والے ڈاکٹر عمر عادل کو پولیس کی جانب سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ڈاکٹر عمر عادل نے ان کے اور میڈیا میں کام کرنے والی تمام خواتین کے خلاف ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر فحش، لغو اور ہتک عزت پر مبنی الزامات عائد کیے تھے، جس میں خصوصاً ان کا نام بھی لیا گیا تھا۔
ڈاکٹر عمر عادل کو میری قانونی درخواست کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ڈاکٹر عمر عادل نے میرے اور میڈیا میں کام کرنے والی تمام خواتین کیخلاف ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر فحش، لغو اور ہتک عزت پر مبنی الزامات عائد کیے؛ جس میں خصوصا میرا نام لیا گیا۔ میں نے قانونی کاروائی میں ڈاکٹر عمر عادل کو…
— Gharidah Farooqi (T.I.) (@GFarooqi) August 6, 2024
غریدہ فاروقی نے لکھا کہ قانونی کارروائی میں ڈاکٹر عمرعادل کو موقع فراہم کیا گیا تھا کہ وہ پبلک کے سامنے معافی مانگیں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ جس پر ان کے خلاف کارروائی کی گئی اور ان کو گرفتار کرلیا گیا۔
مزید پڑھیں: خواتین سے متعلق غیراخلاقی زبان: ’عمر عادل کو انجام بھگتنا پڑے گا‘
انہوں نے مزید لکھا کہ تمام قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو سلام جنہوں نے خواتین کے تحفظ کی خاطر میری درخواست پر عمل کیا اور امید ظاہر کی کہ انصاف مکمل ہوگا اور خواتین کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنیوالے انجام کو پہنچیں گے، اور پاکستان میں خواتین کو بھرپور تحفظ ملے گا۔
حال ہی میں یوٹیوبر اور خود ساختہ ڈاکٹر عمر عادل کی جانب سے ایک پوڈ کاسٹ میں خواتین اینکرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ خواتین کو ڈیکوریشن پیس کی طرح ٹی وی پر سجایا جاتا ہے اور کسی کی مجال نہیں ہے کہ وہ خاتون اینکر کو کچھ کہہ سکے اور نہ ہی کوئی انہیں چینل سے نکال سکتا ہے۔
#StayStrongGharida
غریدہ فارقی کے خلاف ڈاکٹر عمر عادل اور زہیب بٹ کے انتہائی نامناسب الفاظ کی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔ @GFarooqi
یہ صرف غریدہ فاروقی نہیں بلکہ پاکستان کے ہر ماں بہن بیٹی پر حملہ ہے۔ ایسے لوگ مرد کہنے کے لائق نہیں ان کے ضمیر مردہ یہ کم ظرف ہیں ۔ غریدہ… pic.twitter.com/o5LQyutjGR— Dr Syeda Sadaf (@DrSyeda_Sadaf) July 25, 2024
عمر عادل کی اس پوڈ کاسٹ پر صارفین اور اینکرز کی جانب سے سخت ردعمل دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سیدہ صدف نے عمر عادل کے خواتین اینکرز کے متعلق نا مناسب الفاظ استعمال کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف غریدہ فاروقی نہیں بلکہ پاکستان کی ہر ماں، بہن اور بیٹی پر حملہ ہے۔ ایسے لوگ مرد کہنے کے لائق نہیں ان کے ضمیر مردہ ہیں اور یہ کم ظرف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایوان میں نازیبا الفاظ کا استعمال، ممبر قومی اسمبلی ثنااللہ مستی خیل کی رکنیت معطل
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ صحافیوں پر ہر روز حملے ہوتے ہیں اور ایسے لوگوں کا مقصد پاکستان کے لیے اٹھنے والی توانا آوازوں کو خاموش کرانا ہے۔ انہوں نے تحقیقاتی اداروں سے درخواست کی کہ معلوم کریں عمر عادل نے یہ سب کس کے کہنے پر کہا اور ان ملک دشمنوں کو سخت ترین سزا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم غریدہ فاروقی اور اور دیگر صحافی خواتین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سستی شہرت کے لئیے خواتین اینکرز پر گھٹیا الزام لگانے والے عمر عادل کو انجام بھگتنا پڑے گا۔ pic.twitter.com/eQ6M1Gmf7a
— Kiran Naz (@kirannaz_KN) July 24, 2024
اینکر کرن ناز نے ویڈیو پیغام میں عمرعادل کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سستی شہرت کے لیے خواتین اینکرز پر گھٹیا الزام لگانے والے عمر عادل کو اس کا انجام بھگتنا پڑے گا، اب ہم تمام اینکرز آئین اور قانون کے مطابق جواب دیں گی اور بتائیں گی کہ خواتین اینکرز کیا کر سکتی ہیں۔
انہوں نے اینکر ذوہیب بٹ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے پروگرام میں کوئی شخص ایسی بات کر رہا ہو تو اسے پوسٹ ہی نہیں ہونا چاہیے تھا، لیکن آپ نے ویوز حاصل کرنے کے لیے اسے پہلے پوسٹ کیا اور تنقید کے بعد اس ویڈیو کو ڈیلیٹ کر کے ملال کا اظہار کیا۔
اِن ادھیڑ عمر کے بابوں اور انکے چیلوں کو عورتوں سے اتنی نفرت کیوں ہے؟ ان کو یہ کیوں لگتا ہے کہ ہر کامیاب عورت ان جیسے گھٹیا کردار کی ہوتی ہے؟ خلیل الرحمان کے اور کتنے انڈے ہیں وہ ایک ساتھ ہی کیوں سامنے نہیں آجاتے؟
ان دونوں کامیڈیا میں تمام خواتین کو بائیکاٹ کرنا چاہیے ، کیونکہ… pic.twitter.com/kl5Vtly8Q7
— Absa Komal (@AbsaKomal) July 24, 2024
اینکر ابصا کومل نے کہا کہ تمام خواتین کو ذوہیب بٹ اور عمر عادل کا بائیکاٹ کرنا چاہیے، انہوں نے تنقید کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ان ادھیڑ عمر کے بابوں اور ان کے چیلوں کو عورتوں سے اتنی نفرت کیوں ہے؟ ان کو یہ کیوں لگتا ہے کہ ہر کامیاب عورت ان جیسے گھٹیا کردار کی ہوتی ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ خلیل الرحمان قمر اور ان کے جیسے مرد حضرات جو خواتین کے بارے میں بری سوچ رکھتے ہیں ایک ہی بار سامنے کیوں نہیں آجاتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاشرے کا حصہ ہونے پر دکھ ہوتا ہے۔