جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب مل کر برما کے مسلمانوں، فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کے لیے آواز اٹھائیں، ہم نے سعودی عرب کو عالم اسلام کی قیادت کرنے کا حق دیا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری کچھ روایات ہیں، معزز مہمان پارلیمنٹ میں ہیں، میں نے بہت سے ادوار دیکھے، بینظیر بھٹو کے دور حکومت میں یاسر عرفات اس پارلیمنٹ میں تشریف لائے، یہاں پر طیب اردوان نے خطاب کیا، دوسرے بین الاقوامی زعما یہاں تشریف لائے، یوسف رضا گیلانی کے دور میں حرم مکی کے امام بھی تشریف لائے تھے اور آج حرم نبیﷺ کے امام اس پارلیمنٹ میں تشریف لائے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کو صیہونی غاصبوں سے آزاد کرائیں، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امام حرم نبی ﷺ کی پارلیمنٹ آمد پر ہمیں اپنی روایات کی پیروی کرتے ہوئے ہمیں اپنی داخلی سیاسی معاملات کو اہمیت نہیں دینی چاہیے، ہمیں معزز مہمان کی آمد پر سعودی عرب سے دوستی، حرمین شریفین کا احترام، اس کی فضیلت اور مسلمانوں کی وحدت کی علامت کی اہمیت اجاگر کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات، ہر شعبے میں باہمی تعاون، بقائے باہمی کا شعور پر گفتگو کرنی چاہیے۔ ’میں سمجھتا ہوں کہ آج جو مہمان اس اسمبلی میں تشریف آور ہیں، اس سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مزید فروغ ملے گا، ہم بین الاقوامی برادری میں سعودی عرب کو اپنا سب سے پہلا دوست سمجھتے ہیں، اس کو ہم حق دیتے ہیں کہ وہ اسلامی دنیا کی قیادت کرے اور امت مسلمہ کی رہنمائی کرے۔
یہ بھی پڑھیں: موجودہ سیاسی بحران کو حل کرنے کے لیے فوج کو سیاست سے الگ ہونا پڑے گا، مولانا فضل الرحمان
امیر جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب مل کر برما کے مسلمانوں، فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کے لیے آواز اٹھائیں، وہ عرب لیگ کے فورم پر ان مسائل کو اٹھائیں تاکہ ان کے حل کے لیے ہم راستہ نکالیں، مسلمانوں کے پرامن مستقبل کے لیے ہم سوچیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ’پارلیمنٹ میں جو ماحول اس وقت پیدا ہوا، میں بحثیت رکن پارلیمنٹ اپنے معزز مہمان اور ان کے وفد سے معذرت کرتا ہوں۔‘
ارشد ندیم کو مبارکباد
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے ارشد ندیم کو ملک کے لیے گولڈ میڈل جیتنے پر مبارکباد بھی پیش کی اور کہا کہ ارشد ندیم نے پاکستانی قوم کے سر فخر سے بلند کیے ہیں، خدا کرے آنے والے دنوں میں بھی اسی طرح کے سپوت پیدا ہوتے رہیں، تاکہ وہ ہر محاذ پر کامیابی کے جھنڈے گاڑھتے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ یقیناً ہمارے اندر بہت سی کمزوریاں ہیں، ان کمزوریوں کو دور کرنے باہر سے کوئی نہیں آئے گا، ہم نے خود مل بیٹھ کر ان کمزوریوں کو دور کرنا ہے، ملک کو طاقتور بنانا ہے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا سیشن جاری تھا، جس میں امام حرم نبی بھی شریک ہوئے، حرم نبی کی موجودگی میں بلاول بھٹو زرداری خطاب کررہے ہیں، انہوں نے کوٹہ سسٹم سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا تو حزب اختلاف کی جانب سے نعرے بازی کی گئی اور ایوان میں ایک شور برپا ہوگیا تھا۔