بلوچستان میں مون سون کی مسلسل بارشوں سے 3 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق جبکہ 8 زخمی ہوگئے۔ بارش کی حالیہ صورتحال سے متعلق پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ایک جامع رپورٹ جاری کی ہے جس میں جاری بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل دی گئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق انفراسٹرکچر کو کافی نقصان پہنچا ہے، سیلاب کی وجہ سے 15 گھر مکمل طور پر تباہ اور 34 کو جزوی نقصان پہنچا ہے، جبکہ 62 ایکڑ زرعی زمین بری طرح متاثر ہوئی، اور 12 کلومیٹر سڑکوں کو نقصان پہنچا ہے، جس سے آمدورفت اور رسائی میں خلل پڑا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مزید بارشوں کی پیشگوئی، لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا اندیشہ
رپورٹ کے مطابق سیلاب نے اہم انفراسٹرکچر سمیت، پانچ پلوں کو نقصان پہنچایا، جب کہ آسمانی بجلی گرنے اور اس سے متعلقہ واقعات میں 82 مویشیوں کی موت واقع ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم اے کے اہلکاروں نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے۔ صورتحال کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئےحکومت بلوچستان نے امداد، بچاؤ اور بحالی کے اقدامات کو تیز کرنے کے لیے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے چار اضلاع میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔