سپریم کورٹ آف پاکستان میں الیکشن التوا کے حوالے سے پیر کے روز ہونے والی اہم سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے وکلاء برادری اور سول سوسائٹی سے درخواست کی ہے کہ وہ آئین کے تحفظ کے لیے باہر نکلیں۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اپنا حصہ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ آئین اور اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ الیکشن التوا کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت کررہاہے اور ہفتہ کے روز چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ پیر کا سورج معاملات کے حل کی نوید لے کر طلوع ہوگا۔
یہ بھی یاد رہے کہ ہفتہ کی شام ہی حکومت کی اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ پر عدم کااعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ہمیں اس بینچ پر اعتماد نہیں اس لیے دوصوبوں میں الیکشن کے معاملے پر فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے بھی لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا کہ اس بینچ میں تو دو جج وہ شامل ہیں جنہوں نے میرے خلاف فیصلہ سنایا تھا اور فل کورٹ بنانے میں کیا مضائقہ ہے۔
اس کے علاوہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ چیف جسٹس نے اپنے فیصلوں سے سپریم کورٹ کو تقسیم کردیا ہے۔
موجودہ صورت حال میں پیر کے روز سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت انتہائی اہم ہے کیوں کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے کوئی بھی فیصلہ آسکتا ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ اس اہم معاملے پر ججز اور آئینی ماہرین کی رائے بھی تقسیم ہے ۔اسی وجہ سے دو صوبوں میں انتخابات کے التوا کا کیس سننے کے لیے 9 رکنی لارجر بینچ بنایا گیا تھا جو تین رکنی تک پہنچ گیا ہے اور تین ججز کا اختلافی نوٹ بھی سامنے آیا ہے جن کا یہ خیال ہے کہ از خود نوٹس کیس چار تین سے مسترد ہوچکا ہے۔