ایران میں 2 خواتین کو حجاب نہ پہننے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ روز قبل ایران کے ایک سٹور پر 2 خواتین پر حجاب نہ پہننے کی وجہ سے ایک شخص نے دہی پھینکا تھا جس کے بعد اب ان 2 خواتین اور اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
نیوز رپورٹ کے مطابق دونوں خواتین کو عوام میں حجاب نہ پہننے پر وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ملکی قوانین کے تحت حجاب پہننا لازمی ہے جبکہ واقعہ کی تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب ان 2 خواتین پر حجاب کی پابندی نہ کرنے ہر دہی پھینکنے والے مشتبہ شخص کو بھی نظم و ضبط میں خلل ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ قانون پر عمل کرنا سب پر لازم ہے جبکہ ایران کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حجاب ایک ناقابل تردید مذہبی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں حجاب کو لازم قرار دینے کے قانون کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔
احتجاجی مطاہروں کے دوران خواتین نے اپنے سر سے اسکارف اتار کر جلائے تھے جبکہ کچھ سکولوں کی طالبات نے بھی کلاس رومز میں اپنے سر سے اسکارف اتار دیے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت مخالف ان مظاہروں میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار ہونے والوں کو تشدد کا سامنا کرنا پڑا جن میں بجلی کے جھٹکوں جیسی سزائیں بھی شامل تھیں۔