جلسے کی اجازت نہ ملنے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف نے آج جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن کچھ دیر قبل پی ٹی آئی نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر آج اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کو منسوخ کر دیا۔ اب پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسہ 8 ستمبر کو ہو گا۔
🚨 چئیرمن بیرسٹر گوہر علی خان نے اسلام آباد جلسہ منسوخ کر دیا ۔ جلسہ ستمبر تک منسوخ کیا گیا ہے جلسہ عمران خان کے حکم پر منسوخ ہوا ہے pic.twitter.com/pTJ0Hr6YE8
— Ahmad Hassan Bobak (@ahmad__bobak) August 22, 2024
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اطلاعات ہیں کہ حکومت اس جلسے کی آڑ میں انتشار پھیلانے کی سازش کر رہی ہے اس لیے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جیل سے جاری ہدایات کے مطابق آج کے جلسے کی تاریخ تبدیل کی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے جلسے کے پیشِ نظر ریڈ زون کو سیل کرتے ہوئے سرکاری و نجی اسکولوں میں آج تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا اور جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس معطل کر دی گئی تھی۔ جبکہ پاکستان تحریکِ انصاف کو ترنول میں ممکنہ جلسے سے روکنے کے لیے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس نے جی ٹی روڈ پر کنٹینرز رکھ دیے تھے اور جلسہ گاہ کو بھی کھود دیا تھا۔
پی ٹی آئی جلسے پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے تھے ایک صارف نے گاڑیوں کی لمبی قطار کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ایسے ہی جلسے کا اعلان کر کر کے ان کو تھکاؤ آپ کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں یہ حکومت اپنے بوجھ سے گر جائے گی۔
ریڈ زون مکمل سیل ، صرف مارگلہ روڈ کھلی ہے..!!
ایسے ہی جلسے کا اعلان کر کر کے ان کو تھکاؤ آپ کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں یہ حکومت اپنے بوجھ سے گر جائے گی۔۔!!#جلسہ_تو_ہوگا
— Nawab Naeem Sial (@NawabNaeem8058) August 22, 2024
شمس خٹک نے مذہبی جماعتوں کی ریڈ زون آمد پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اسلام آباد کے سب سے حساس علاقے ریڈ زون میں سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف مذہبی جماعتوں کے لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ گئے جبکہ دوسری جانب اسلام آباد سے باہر پی ٹی آئی کے جلسے کو روکنے کے لیے پورے پنجاب اور اسلام آباد کو کنٹینرستان بنا دیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے سب سے حساس علاقے ریڈ زون میں سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف مذہبی جماعتوں کے لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ گئے جبکہ دوسری جانب اسلام آباد سے باہر پی ٹی آئی کے جلسے کو روکنے کیلئے پورے پنجاب اور اسلام آباد کو کنٹینرستان بنا دیا گیا ہےpic.twitter.com/wjlFHsV8vY
— Shams Khattak (@Sh_am_92) August 22, 2024
پی ٹی آئی نے آفیشل ایکس ہینڈل سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان قید میں ہیں لیکن ان کا اتنا خوف کہ ریاست کو پورا ملک کنٹینرز لگا کر بند کرنا پڑ رہا ہے، ساتھ ہی انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پھر پوچھتے ہیں عمران خان کون ہوتا ہے۔
عمران خان قید میں ہیں لیکن ان کا اتنا خوف کہ ریاست کو پورا ملک کنٹینرز لگا کر بند کرنا پڑ رہا ہے!
پھر پوچھتے ہیں عمران خان کون ہوتا ہے!#جلسہ_تو_ہوگا #واحد_حل_خان_کی_رہائی pic.twitter.com/a0oFBa3dzR— PTI (@PTIofficial) August 22, 2024
ایک صارف نے جلسہ کینسل کرنے پر تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہر دفعہ جلسہ کینسل کر کے یہ عوام کو کیا پیغام دے رہے ہیں، صارف کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح شیر آیا شیر آیا والی کہانی ہے اگر اسی طرح عوام دوبارہ جلسے کے اعلان پر باہر نہ آئی تو کیا پیغام جائے گا کہ عوام نہیں آئی اس لیے پی ٹی آئی کا جلسہ کامیاب نہیں ہوا۔
ہر دفعہ جلسہ کینسل کر کے عوام کو کیا پیغام دے رہے ہیں
جس طرح شیر ایا شیر ایا والی کہانی ہے ۔ اگر اس طرح عوام نہ ائی دوبارہ جلسے میں کیونکہ ہر دفعہ کینسل ہو جاتا ہے تو کیا پیغام جائے گا پی ٹی ائی کا جلسہ کامیاب نہیں ہوا عوام نہیں ائی
کوئی شرم کریں— Bilal Gondal (@B__G65) August 22, 2024
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جلسہ منسوخ کرنے پر صارفین سوال کرتے نظر آتے ہیں کہ آخر یہ جلسہ کیوں منسوخ کیا گیا ہے، طیبہ نامی صارف نے پوچھا کہ جلسہ منسوخ کرنے کی آخر کیا وجہ ہو سکتی ہے۔
پی ٹی آئی قیادت نے ایک بار پھر جلسہ ملتوی کر دیا۔۔۔۔۔۔ کیا وجہ ہو سکتی ہے؟
— Tayyaba (@Rj_Tayyaba) August 22, 2024
علی عباس لکھتے ہیں کہ جلسہ منسوخ کرنے کا نقصان صرف پی ٹی آئی کو ہو گا، انہوں نے مزید کہا کہ جلسے کی کسی کال کو اب شاید خود پی ٹی آئی کے لوگ بھی سنجیدہ نہیں لیں گے۔
جلسہ منسوخ کر دیا گیا ہے اور
بہرحال جو بھی لیکن اس کا نقصان یہ ہو گا کہ اسلام آباد اور پنجاب میں جلسے کی کسی کال کو اب شاید خود پی ٹی آئی کے لوگ سریس نہیں لیں گے— Ali Abbas (@RajpootAliAbbas) August 22, 2024
خیال رہے کہ نے پی ٹی آئی نے 22 اگست یعنی جمعرات کے روز جلسے کا اعلان کیا تھا جس کے لیے انتظامیہ نے انھیں ترنول میں جلسے کی اجازت دی تھی۔
تاہم جلسے سے ایک روز قبل یعنی بدھ کو اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے جلسے کا این او سی منسوخ کردیا تھا۔ ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کا کہنا تھا کہ جلسے کے ہجوم کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ چند دن قبل بھی مظاہرین سپریم کورٹ پہنچ گئے تھے، ان حالات میں جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
دوسری جانب آج سپریم کورٹ مبارک احمد کیس کے فیصلے کے خلاف وفاق کی متفرق درخواست کی سماعت کرے گی۔ اس موقع پر تحفظ ناموس رسالت نے سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔