اسلام آباد میں ممکنہ احتجاجوں کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے رات گئے شہر بھر کے اسکول 22 اگست کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق بچوں کی حفاظت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب شہر کے مختلف داخلی و خارجی راستوں اور ریڈ زون کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا اور جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بھی بند کر دی گی جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک صارف نے کنٹینر لگا کر راستے بند کرنے کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جڑواں شہروں میں راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، دفاتر جانے والے ملازمین خصوصاً خواتین کو سخت مشکلات درپیش ہیں راستے بند ہونے کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے اور شہری پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
جڑواں شہروںمیں راستوں کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا،،،،
دفاتر جانے والے ملازمین خصوصا خواتین کو بھی سخت مشکلات درپیش،راستے بند ہونے کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے،شہری پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں pic.twitter.com/wIFasCTOO8— Rana Tariq (@RanaTariq31) August 22, 2024
ایک صارف نے احتجاج کے پیشِ نظر اسکول بند کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ جمہوری معاشروں میں جلسے جلوس نارمل چیزیں ہیں ان کے لیے اسکولوں کالجوں کو بند کرنا تعلیم کا نقصان ہے لیکن ہمارے ہاں سب سے پہلے تعلیمی ادارے بند کیے جاتے ہیں۔
جمہوری معاشروں میں جلسے جلوس نارمل چیزیں ہیں اس کے لیے سکولوں کالجوں کو بند کرنا تعلیم کا نقصان ہے pic.twitter.com/0YaEzH8mJH
— M Asif Gohar (@EducarePak) August 22, 2024
سجاول حنیف نے راستوں کی بندش پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے لیکن دفاتر جانے کے سارے راستے کنٹینر رکھ کر بند کر دیے گئے ہیں، صارف نے سوال کیا کہ کیا ایسے ہوتے ہیں محفوظ ہاتھ؟ اتنی خوف کی فضا کیوں پیدا کی ہوئی ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے حالات میں دفتر والوں کو بھی چھٹیوں پر بھیج دیا کریں۔
پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے اور آج دفتر جاتے ہوئے جو کہ ریڈ زون میں واقع ہے وہاں کے سارے راستے کنٹینر رکھ کر بند کیئے ہوئے ہیں ۔ ایسے ہوتے ہیں محفوظ ہاتھ؟ اتنی خوف کی فضا کیوں پیدا کی ہوئی ہے پھر؟ دفتر والوں کو بھی پھر چھٹیوں پر بھیج دیا کریں #جلسہ_تو_ہوگا #Islamabad pic.twitter.com/RTJ9g4T35c
— Sajawal Hanif (@IamKhitran) August 22, 2024
صحافی عنبر علی لکھتی ہیں کہ آئے روز اسلام آباد میں جلسوں اور دھرنوں کی وجہ سے کنٹینرز رکھ کر راستے بند کر دیے جاتے ہیں، عام شہری اس وقت روڈ پر خوار ہو رہے ہیں لوگ صبح کے نکلے ہیں آفس پہنچ نہیں سکے، ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد اقتدار کا شہر کم اور کنٹینرز کا شہر زیادہ بن چکا ہے۔
آئے روز اسلام آباد میں جلسوں اور دھرنوں کی وجہ سے کنٹینرز رکھ کر راستے بند کر دیے جاتے ہیں عام شہری اسوقت روڈ پر خوار ہو رہے ہیں لوگ صبح کے نکلے ہیں آفس پہنچ نہیں سکے ،اسلام آباد اقتدار کا شہر کم اور کنٹینرز کا شہر زیادہ بن چکا ہے @saqibbashir156 @SdqJaan @rizwanqazi007
— Amber Ali🇵🇰 (@aliamber04) August 22, 2024
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو وفاقی دارالحکومت میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم پی ٹی آئی نے فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے آج شام 4 بجے ترنول چوک پشاور روڈ پر جلسے کا اعلان کر دیا تھا۔ بعد ازاں حکومت پنجاب نے صوبے میں 3 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے پنجاب بھر میں جلسے جلوسوں، ریلیوں، دھرنوں اور احتجاج پر پابندی عائد کردی تھی۔
لیکن آج پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اعظم سواتی نے چیئرمین بیرسٹر گوہر کی موجودگی میں جلسہ ملتوی کرنےکا اعلان کر دیا۔ اعظم سواتی نے بتایا کہ عمران خان کی ہدایت پر آج ملتوی ہونے والا جلسہ اب 8 ستمبر کو ہوگا۔