سرچ انجن گوگل کو 4.2 بلین ڈالر ہرجانے کا خطرہ

پیر 3 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن ’گوگل‘ کے خلاف ایک نیا مقدمہ دائر کیا گیا۔ جس میں پبلشرز نے اپنے نقصان کے عوض 4.2 بلین ڈالر کے معاوضے کا مطالبہ کر لیا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانوی اخبار’گارڈین‘ کے سابق ٹیکنالوجی ایڈیٹر چارلس آرتھر نے دعویٰ کیا ہے کہ گوگل نے پبلشرز کا منافع کم کرنے کے لیے آن لائن اشتہارات میں اپنی اجارہ داری کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا۔ دوسری طرف گوگل نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ایسے جھوٹے مقدموں اور قیاس آرائیوں کا بھرپور مقابلہ کرے گا۔

خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آرتھر نے دائر مقدمے میں دعویٰ کیا کہ گوگل کی جانب سے اتھارٹی کے غلط استعمال کی وجہ سے ایڈ ٹیک سروسز میں اضافہ ہوا، اور پبلشرز کے اشتہارات کی فروخت سے ہونے والی آمدنی کو غیر قانونی طور پر کم کیا گیا۔

آرتھرکی جانب سے دائر مقدمے کے مطابق یو کے کمپیٹیشن اینڈ مارکیٹس اتھارٹی (سی ایم اے) فی الحال ایڈ ٹیک میں گوگل کے اس طرز عمل کی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن ان کے پاس یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ گوگل سے معاوضہ دلا سکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہم صرف عدالتوں کے ذریعے ہی اس غلط کام کو درست کر سکتے ہیں‘۔

یہ اپنی طرز کا دوسرا مقدمہ ہے۔ اس سے پہلے گزشتہ سال نومبر میں بھی اسی طرز کا مقدمہ دائر کیا جا چکا ہے جس میں گوگل سے 13.6 بلین پاؤنڈ تک ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ