اسلام آباد جلسہ ملتوی کرنے پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی جانب سے مسلسل پارٹی قیادت پر تنقید پر خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی قیادت کا موڈ خراب ہونے لگا، سابق صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی بھی علیمہ خان کی حالیہ سیاسی سرگرمیوں پر پھٹ پڑے۔
علیمہ خان کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے مہم چلانے کا اعلان
سما ٹی وی کو انٹرویو کے دوران شوکت یوست زئی کا کہنا تھا کہ علیمہ خان پارٹی میں انتشار کا باعث بن رہی ہیں اور ان کے فیصلوں کی پارٹی میں کوئی حیثیت نہیں۔ ’پارٹی میں موروثی سیاست نہیں جو علیمہ خان کے فیصلوں کو مانا جائے، ان کے پاس کوئی پارٹی عہدہ نہیں اور نہ ہی بانی چیئرمین نے انہیں کہیں دوروں کی ہدایت کی ہے۔‘
علیمہ خان پارٹی میں انتشار کا سبب بن رہی ہیں۔انکے کسی فیصلے کی پارٹی میں کوئی حیثیت نہیں۔پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کی دو ٹوک گفتگو pic.twitter.com/bvbxlbEklk
— Kiran Naz (@kirannaz_KN) August 26, 2024
شوکت یوسف زئی کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی حکومت کو کمزور کرنے کی سازشیں ہورہی ہیں لیکن جب تک علی امین گنڈاپور کو عمران خان کا اعتماد حاصل ہے اس وقت تک ان کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، اور جس دن عمران خان انہیں ہٹانا چاہیں تو وہ خود ہی استعفیٰ دیدیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کو علیمہ خان نے پشاور اور مردان میں جیل کاٹنے والے پارٹی کارکنوں اور ان کے خاندان کے افراد سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر کارکنان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سمیت پارٹی کی صوبائی قیادت کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے تھے، اس سے قبل علیمہ خان نے اسلام آباد جسلہ ملتوی کرنے پر بھی پارٹی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
مزید پڑھیں: علیمہ خان اور رؤف حسن کے لیک واٹس ایپ پیغامات نے نیا پینڈورا باکس کھول دیا، جھوٹا بیانیہ آشکار
علیمہ خان کے ہمراہ ایم این اے شاندانہ گلزار اور پی ٹی آئی رہنما خدیجہ شاہ بھی موجود تھیں، ذرائع کے مطابق انہوں نے یہاں بھی پارٹی قیادت سے سخت ناراضی کا اظہار کیا۔
علیمہ خان نے کارکنان کے ہمراہ خود عمران خان کی رہائی کے لیے مہم چلانے کا اعلان بھی کیا تھا، پارٹی ذرائع کے مطابق انہوں نے اس دورے سے متعلق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور سمیت کسی صوبائی کابینہ کے رکن کو اعتماد میں نہیں لیا تھا۔