دنیور میں نگر سے تعلق رکھنے والے 2 بھائیوں نے غالب کی شاعری سے متاثر ہو کر ایک منفرد بیٹھک قائم کی ہے۔ اس بیٹھک کا مقصد نوجوانوں کو موبائل اور لیپ ٹاپ کی اسکرین سے دور کرکے علمی، تخلیقی اور فکری سرگرمیوں کی طرف راغب کرنا ہے۔
یہ بھی دیکھیں: املوک، گلگت بلتستان میں کیوں مقبول ہورہا ہے؟
یہ بیٹھک ایک ایسی جگہ ہے جہاں نوجوان غالب کی شاعری، اردو ادب، اور مختلف فکری مباحثوں پر گفتگو کرتے ہیں۔ اس کا ماحول پرانی ثقافتی روایتوں اور ادب کی خوشبو کی عکاسی کرتا ہے۔ یہاں نوجوانوں کو کتابیں پڑھنے، شاعری سننے اور اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی مکمل آزادی ہے۔
ان بھائیوں کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں نوجوان اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو ٹیکنالوجی کی وجہ سے محدود کر رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ نوجوان ادب، فلسفہ، اور شاعری جیسے موضوعات میں دلچسپی لے کر اپنی شخصیت کو نکھاریں۔
یہ بھی دیکھیں:دیامر کے چلغوزے بہت زیادہ مہنگے کیوں ہوتے ہیں؟
یہ بیٹھک نہ صرف نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں مشغول کرتی ہے, بلکہ ان میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ یہ ایک ایسی کاوش ہے جو علاقے میں علمی و ادبی ماحول کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرنے کی وجہ سے توجہ کا بھی مرکز بن رہی اور نوجوان طبقہ اس بیٹھک سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔