اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، جبکہ پی ٹی آئی نے بلوچستان کے موجودہ حالات پر بحث نہ کرانے پر اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔
معمول کے مطابق اجلاس چلایا جارہا ہے جو قبول نہیں، اسد قیصر
اجلاس سے واک آؤٹ کے بعد اپنے ویڈیو بیان میں سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان کی صورتحال پر ایوان میں بحث ہو لیکن اسپیکر کی جانب سے معمول کے مطابق اجلاس چلایا جارہا ہے جو ہمیں قبول نہیں۔
یہ بھی پڑھیں قومی اسمبلی کے 26 اگست کو ہونے والے اجلاس کے اہم نکات اور ایجنڈا جاری
اپوزیشن کی آواز کو کچلا جائے گا تو یہ جمہوریت نہیں ہوگی، عمر ایوب
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے اپنے بیان میں کہاکہ ہم چاہتے تھے بلوچستان کے واقعات، رحیم یار خان میں دہشتگردی پر بات ہو لیکن حکومت سنجیدہ نہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ ہم ختم نبوت کے حوالے سے آنے والے فیصلے پر بھی بات کرنا چاہتے تھے کیونکہ اپوزیشن نے اس معاملے پر اسٹینڈ لیا تھا، حکومت اگر اپوزیشن کی آواز کو کچلے گی تو یہ جمہوریت نہیں ہوگی۔ جبکہ عوام کو آواز کو دبانے سے ملک میں لاقانونیت مزید بڑھے گی۔
’لسانی بنیادوں پر معصوم لوگوں کو قتل کرنے کی مذمت کرتے ہیں‘
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہاکہ بلوچستان میں لسانی بنیادوں پر لوگوں کو قتل کیا جارہا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پارلیمنٹ پر حملے کے 10 سال مکمل، اسپیکر قومی اسمبلی نے کیا کہا؟
انہوں نے مزید کہاکہ پنجاب پولیس اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے غافل ہوچکی ہے، افسران فورس کو صرف پی ٹی آئی کے خلاف استعمال کررہے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ پنجب میں کچے کے ڈاکوؤں کی پشت پناہی پکے کے ڈاکو کررہے ہیں۔