سگریٹ کے ٹکڑے نے 44 برس بعد قتل کا معمہ کیسے حل کیا؟

ہفتہ 31 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکا میں ایک خاتون کا قتل 44 سال سے حل نہیں ہوا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سگریٹ کے ٹکڑے کی وجہ سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا تھا کہ 1980 میں ریاست واشنگٹن میں ایک خاتون کے قتل کے معاملے میں سگریٹ کے ٹکڑے سے ڈی این اے شواہد کی بنا پر ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

واشنگٹن کے شہر کینٹ کی پولیس نے بدھ کے روز بتایا کہ 65 سالہ کینتھ ڈوان کنڈرٹ کو گزشتہ ہفتے آرکنساس میں ایک وارنٹ پر گرفتار کیا گیا تھا جس میں اس پر 30 سالہ ڈوروتھی ’ڈوٹی‘ ماریا سلزل کی ہلاکت کا الزام لگایا گیا تھا۔

کینٹ پولیس کے سربراہ رافیل پاڈیلا نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ سلزل 26 فروری 1980 کو کینٹ میں اپنے گھر کے اندر مردہ پائی گئیں۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی موت گلا گھونٹنے یا دم گھٹنے سے ہوئی اور اس کے سر پر چوٹ لگی۔ استغاثہ کی جانب سے فراہم کردہ عدالتی دستاویزات کے مطابق خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:سکھر: گھریلو ناچاقی پر بیوی نے شوہر کو قتل کردیا

پولیس کا کہنا ہے کہ سلزل کو آخری بار 3 رات قبل پیزا کی ایک دکان سے نکلتے ہوئے دیکھا گیا تھا جہاں وہ بوئنگ کے کل وقتی ٹریننگ سپروائزر کی حیثیت سے اپنی آمدنی میں اضافے کے لیے ویک اینڈ پر کام کرتی تھیں۔ پولیس کے مطابق 2 روز سے بوئنگ میں کام پر نہ آنے کے بعد دوستوں اور ساتھیوں نے سلزل کے گھر پر ویلفیئر چیک کی درخواست کی جو انتہائی غیر معمولی بات تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس وقت ڈی این اے ٹیکنالوجی اتنی جدید نہیں تھی کہ کسی مشتبہ شخص کی شناخت کرسکے تاہم ابتدائی تحقیقات کے دوران ڈی این اے کے شواہد اکٹھے کیے گئے۔ پولیس کے مطابق واشنگٹن اسٹیٹ پٹرول کرائم لیب کے تفتیش کاروں نے ایک نامعلوم شخص کے شواہد سے ڈی این اے پروفائل تیار کی جسے انہوں نے ’انفرادی اے‘ کا نام دیا۔

مقتولہ ڈوروتھی ’ڈوٹی‘ ماریا سلزل

پولیس کا کہنا ہے کہ 2016 میں ڈی این اے ٹیکنالوجی میں ترقی نے تفتیش کاروں کو جائے واردات پر متاثرہ شخص کے باتھ روب سے جزوی ڈی این اے پروفائل حاصل کرنے کی اجازت دی جو انفرادی اے کے ڈی این اے پروفائل سے میل کھاتی ہے۔

مزید پڑھیں:مبینہ پولیس مقابلے میں میاں بیوی ہلاک، 2 نہیں 4 قتل ہوئے، اہلخانہ

پولیس کے مطابق تفتیش کاروں نے کئی ڈی این اے نمونوں کا موازنہ جزوی ڈی این اے پروفائل سے کیا لیکن ان میں سے کوئی بھی انفرادی اے سے میل نہیں کھاتا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بالآخر 2022 میں ایک پیشرفت سامنے آئی، جب کرائم لیب کے تفتیش کاروں نے 11 ممکنہ مشتبہ افراد کی شناخت کے لیے جینیاتی نسب نامہ کا استعمال کیا۔

یہ فرانزک طریقہ نامعلوم ڈی این اے کا موازنہ ڈی این اے سے کرتا ہے جو نسب نامہ کے ڈیٹا بیس میں پایا جاسکتا ہے، جس سے محققین کو ممکنہ طور پر نامعلوم شخص کے رشتہ داروں کو تلاش کرنے کی اجازت ملتی ہے۔ یہ، دوسرے جاسوسی کام کے ساتھ مل کر، تفتیش کاروں کو ممکنہ مشتبہ افراد کی شناخت کرنے میں مدد مل سکتی ہے.

حالیہ برسوں میں یہ طریقہ ملک کے سرد ترین مقدمات کو حل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے، جس میں 2018 میں گولڈن اسٹیٹ قاتل کی گرفتاری بھی شامل ہے۔ کینٹ پولیس کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کیس میں تفتیش کاروں نے ممکنہ مشتبہ افراد کے ڈی این اے نمونے جمع کرنا شروع کر دیے ہیں تاکہ ان کا موازنہ انفرادی اے کے ڈی این اے پروفائل سے کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں:بلوچستان میں پنجابیوں کے قتل کے پیچھے کون؟ محسن نقوی پھنس گئے

پولیس نے بتایا کہ ممکنہ مشتبہ افراد میں سے 2 کینتھ کنڈرٹ اور اس کا بھائی آرکنساس کے رہنے والے ہیں۔ کینٹ پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 2023 میں کینٹ (جاسوسوں) نے دونوں بھائیوں کی تلاش شروع کی اور انہیں مشورہ دیا گیا کہ وہ دونوں ایک غیر متعلقہ حملے کے الزام میں حراست میں ہیں۔

پولیس کے مطابق کینٹ پولیس نے آرکنساس میں شیرف کے دفتر کے ساتھ مل کر دونوں بھائیوں کے رضاکارانہ ڈی این اے نمونوں کی درخواست کی۔ کینٹ پولیس کا کہنا ہے کہ کنڈرٹ کے بھائی نے رضاکارانہ طور پر اپنا نمونہ دیا جبکہ کنڈرٹ نے انکار کر دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ بھائی کا کوئی میچ نہیں تھا۔

پولیس کو پتا چلا کہ کینتھ کنڈرٹ واشنگٹن میں اپنے بھائی کے ساتھ ایک اپارٹمنٹ میں رہتے تھے جہاں سے 1200 فٹ کی دوری پر سلزل کا گھر تھا۔ استغاثہ کی جانب سے عدالتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ سلزل کی موت کے وقت دونوں بھائی کمپلیکس میں رہتے تھے۔

مزید پڑھیں:شناختی کارڈ دیکھ کر لوگوں کو قتل کرنے والے لوگ

انہوں نے بتایا کہ کنڈرٹ کے سلزل کے قتل کے مقام پر موجود ہونے کے شواہد کی تلاش میں کینٹ پولیس نے مارچ میں کلنٹن، آرکنساس کا سفر کیا، جہاں انہوں نے ایف بی آئی اور مقامی قانون نافذ کرنے والے افسران کی مدد سے اس پر نظر رکھی۔

قاتل کینتھ ڈوان کنڈرٹ

پولیس نے ایک حلف نامہ میں کہا کہ نگرانی کے دوران انہوں نے سگریٹ کا ایک ٹکڑا اٹھایا جسے کنڈرٹ نے پھینک دیا تھا۔ حلف نامہ کے مطابق کرائم لیب کی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ سگریٹ کے بٹ سے ڈی این اے پروفائل انفرادی اے کا ہے۔

جیل کے ریکارڈ کے مطابق کنڈرٹ کو جمعرات کو آرکنساس کاؤنٹی جیل میں رکھا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ ریاست واشنگٹن کے حوالے کیے جانے کا انتظار کر رہا تھا۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق کنڈرٹ پر واشنگٹن کی کنگ کاؤنٹی میں فرسٹ ڈگری قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ضمانت کی قیمت 3 ملین ڈالر مقرر کی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق سلزل کا تعلق مینڈن، شمالی ڈکوٹا سے تھا، جہاں اس نے ہائی اسکول سے گریجویشن کیا اور ایک اسکول ڈسٹرکٹ کے لیے کام کیا۔ وہ اپنی موت سے پہلے قریباً 12 سال تک سیاٹل کے علاقے میں رہی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp