سابق بیوروکریٹ، معروف اینکر اور کالم نگار اوریا مقبول جان نے لاہور کی سیشن عدالت میں درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کردی۔
اوریا مقبول جان نے عدالت میں درخواست علی اشفاق اور رانا معروف ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی۔ اوریا مقبول جان نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایف آئی اے نے بے بنیاد جواز بنا کر مجھے گرفتار کیا اور محض میری ایک ٹویٹ کو بنیاد بنا کا مقدمہ درج کیا۔ انہوں نے استدعا کی کہ مقدمے کے حقائق قانون کے برعکس ہیں، میری ضمانت بعدازگرفتاری منظور کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف کالم نگار و تجزیہ کار اوریا مقبول جان گرفتار
واضح رہے کہ ایف آئی اے نے معروف کالم نگار و تجزیہ کار اوریا مقبول جان کو مبینہ طور پر مذہبی منافرت پھیلانے اوراداروں کی تضحیک کے الزامات کے تحت 21 اگست کی رات لاہور کی ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی (ڈی ایچ اے) فیز6 سے ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ اگلی صبح جوڈیشل مجسٹریٹ نے اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: اوریا مقبول جان کا کمال، ممبئی کو گوادر بنادیا
26 اگست کو لاہور کی ضلع کچہری نے اوریا مقبول جان کو مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا تھا۔ اوریا مقبول کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کے خلاف لاہور کی سیشن کورٹ میں درخواست بھی دائر کی گئی تھی جس کی سماعت 29 اگست کو ہوئی تھی۔ عدالت نے اوریا مقبول جان کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل خارج کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: تجزیہ کار اوریا مقبول جان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے
دوران سماعت اوریا مقبول جان کے وکیل علی اشفاق نے دلائل دیے تھے کہ اوریا مقبول جان نے کوئی ایسا بیان نہیں دیا جس سے کسی کی توہین ہوئی ہو، عدلیہ کے فیصلے پر تنقید کرنا ہر شخص کا حق ہے یہ حق عدلیہ نے ہی دیا ہے۔