لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کے پیمرا حکم نامہ پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف کیس میں پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کے پیمرا حکمنامہ پرعمل درآمد نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواست گزار منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ قانونی طور پرعدالتی اشتہاری کے بیان اور تقاریر کو میڈیا پر نشر نہیں کیا جا سکتا۔ پیمرا قوانین کے تحت بھی عدالتی مفرور کی لائیو نشریات پر پابندی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق پیمرا نے قانون کے تحت نوازشریف کی لائیو نشریات پر پابندی عائد کر رکھی ہے، نوازشریف کی لائیو نشریات دکھانا قوانین اور پیمرا کے حکمنامہ کی خلاف ورزی ہے۔ پیمرا کے حکمنامہ کے باوجود نوازشریف کی لائیو نشریات کا سلسلہ جاری ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت پیمرا کو نوازشریف کی لائیو نشریات پر پابندی کے حکمنامہ پر عمل درآمد کے احکامات صادر کرے۔
جس پر عدالت نے پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔