سکھر پولیس نے کچے کے علاقے میں جاری آپریشن کے دوران 2ماہ قبل غوثپور سے اغوا ہونے والے مغوی کو بازیاب کرا لیا، پنجاب کے رہائشی مغوی کو 2ماہ قبل نسوانی آواز میں بلا کرغوثپور سے اغوا کیا گیا تھا۔
سکھر پولیس کےمطابق ڈاکو مغوی کو ایک سے دوسرے مقام منتقل کر رہے تھے کہ خفیہ اطلاع پر کارروائی کی گئی، پولیس پارٹی پہنچنے پر ڈاکو مغوی کو چھوڑ کر فرار ہوگئے، تاہم، ڈاکوؤں کا تعاقب جاری ہے۔
مزید پڑھیں: کچے کے ڈاکوؤں کیخلاف مشترکہ آپریشن کی تجویز ، سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر
واضح رہے کہ 15 اگست کو رحیم یار خان کے علاقے کچے میں ڈاکوؤں نے پولیس کی گاڑیوں پر راکٹوں سے حملہ کیا تھا جس میں 12 پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوئے تھے۔
جس کے بعد پنجاب اور سندھ کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف بڑی کارروائی کی تیاری کی گئی، پنجاب حکومت نے ہائی ویلیو ٹارگٹڈ ڈاکوؤں کے سر کی قیمت ایک کروڑ اور خطرناک ڈاکوؤں کی گرفتاری پر 50 لاکھ روپے انعام مقرر کیے ہیں۔
یاد رہے کہ رحیم یار خان میں 12 پولیس اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ ماچھکہ تھانہ میں درج کرلیا گیا تھا، جس میں کوش، سیلرا، شر اور اندھڑ گینگ کے 131 جرائم پیشہ افراد کو نامزد کیا گیا۔ انسپکٹر امجد رشید کی مدعیت میں درج مقدمے میں دہشتگردی، قتل، اغوا اور دیگر دفعات شامل کی گئیں۔