پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف نئے توشہ خانہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 16 ستمبر تک توسیع کردی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف نئے توشہ خانہ ریفرنس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی۔
یہ بھی پڑھیں: نئے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ کرنا بہت مشکل ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر، انتظار پنجوتھہ اور خالد یوسف چودھری عدالت پیش ہوئے۔ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی، عمیر مجید بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو بھی کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔
دوران سماعت، وکیل صفائی بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ کا نیا ریفرنس پہلے ریفرنس جیسا ہی ہے، ایک ہی طرح کے الزام میں 2 ریفرنس نہیں بنائے جاسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کیخلاف نیا توشہ خانہ کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب سے جواب طلب کرلیا
نیب پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہا کہ دستاویزات سے ہی ثابت ہوسکتا ہے کہ نیا ریفرنس پہلے ریفرنس سے مشابہت رکھتا ہے یا نہیں، نیب پراسیکیوٹر نے توشہ خانہ کے پرانے ریفرنس کا جوڈیشل ریکارڈ طلب کی درخواست دی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب کی جوڈیشل ریکارڈ طلب کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 16 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت 6 ستمبر تک ملتوی کردی۔