کراچی میں جان لیوا جرثومے نگلیریا فاولری کا شکار ہوکر ایک اور شخص زندگی کی بازی ہار گیا ہے، جس کے بعد رواں برس اس وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 5 ہوگئی۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق جان لیوا وائرس کا شکار ہوکر جاں بحق ہونے والے افراد میں سے 4 کا تعلق کراچی جبکہ ایک کا حیدرآباد سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، تعداد 4 ہوگئی
محکمہ صحت کے مطابق شمائم عامر گزشتہ 12 روز سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھا، جو آج شدید علالت کے بعد انتقال کرگیا۔
محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ نگلیریا جرثومہ انسان کی ناک اور منہ کے ذریعے دماغ میں داخل ہوتا ہے اور پھر آہستہ آہستہ دماغ چاٹ جاتا ہے، اور ابھی تک اس کا کوئی علاج بھی دریافت نہیں ہوا۔
محکمہ صحت کے مطابق نگلیریا جرثومہ ایک مخصوص درجہ حرارت اور پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہ ہونے کے سبب نشوونما پاتا ہے، اس مرض کی علامات میں تیز بخار، ناک، کان اور منہ سے خون بہنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ جسم کا اکڑنا اور جھٹکے لگنا بھی اسی کی علامات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں جنسی سرگرمیاں ایم پاکس کے پھیلاؤ کی وجہ قرار، دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی
محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ اس مرض کا شکار ہوکر جولائی میں 3 افراد کی موت واقع ہوئی، جبکہ اگست میں بھی ایک شخص چل بسا تھا۔