چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر نے باقاعدہ پولیو مہم کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر ایک بیان میں چیف سیکرٹری بلوچستان نے بتایا کہ بلوچستان بھر میں سات روزہ انسداد پولیو مہم بروز پیر9 ستمبر سے شروع ہو گی۔ 26لاکھ55ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ پولیو مہم میں 11 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں رواں سال کے پہلے 8 ماہ میں 12 پولیوکے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ چمن، ڈیرہ بگٹی، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، جھل مگسی، ژوب، قلعہ سیف اللہ اور خاران سے کیسز رپورٹ ہوئے۔
شکیل قادر نے کہا کہ ڈھائی سال بعد سال 2023 کے دوران صوبے کے مختلف اضلاع کے ماحول میں پولیو وائرس کی دوبارہ موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو وائرس صوبے کے دیگر اضلاع میں منتقل ہونے کا خدشہ ہے۔ پولیو کیسز کو ایڈریس کرتے ہیں اس کی تحقیقات بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وائرس سے بچے غیر محفوظ، والدین اپنے بچوں کی زندگی سے نہ کھیلیں۔ بچوں کو وائرس سے اور معذوری سے محفوظ رکھنے کے لیے پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔
چیف سیکرٹری نے بتایا کہ پولیو کے شکار تین بچے جاں بحق بھی ہوئے ہیں۔ پولیو کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیو مہم انتہائی اہم ہے تاکہ وائرس کے پھیلاو کو روکا جا سکے اور بچوں کو اس سے محفوظ کیا جا سکے۔ پولیو مہم میں حصہ لینے والی تمام ٹیموں کو سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔
چیف سیکرٹری نے بچوں کے والدین سے درخواست کی کہ پولیو ویکسین کے ساتھ ساتھ بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگوائیں۔ پولیو سمیت خسرہ، نمونیہ اور دیگر خطرناک بیماریوں سے بچ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیو ورکرز کی تنخواہیں کم ضرور ہیں اس میں اضافہ کی کوشش کریں گے۔