قومی احتساب بیورو (نیب) نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف نیا تو خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا ہے۔
نئے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کو بحال کردیا ہے جس کے بعد نیا توشہ خانہ کیس بنتا ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں نیا توشہ خانہ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 16 ستمبر تک توسیع
انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ اس وقت جو قانون ہے اس کے تحت یہ جرم نہیں بنتا۔
دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر نے اپنے دلائل میں کہاکہ نیب کی ترامیم بحال ہونے کے بعد نیا توشہ خانہ کیس اب ہمارے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے۔ لہٰذا قومی احتساب بیورو یہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے رہا ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے سماعت کی، اور نیا توشہ خانہ ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کرنے کا فیصلہ سنایا۔
احتساب عدالت نے اپنے حکم میں کہاکہ اب نئے توشہ خانہ کیس میں ضمانت کی درخواستیں بھی متعلقہ عدالت ہی سنے گی، جس کی سماعت 10 ستمبر کو ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں نیب ترامیم فیصلہ: کور کمیٹی کا توشہ خانہ اور القادر ٹرسٹ کیس کے خاتمے کا مطالبہ
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی حکومت کی انٹراکورٹ اپیل منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم بحال کردی ہیں، جس کے بعد عمران خان نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بھی بریت مانگ لی ہے۔