پاکستان تحریک انصاف نے 8 ستمبر کو اسلام آباد میں جلسہ مویشی منڈی میں کیا، جلسہ گاہ کو جانے والے راستوں کو رکاٹیں کھڑی کر کے روکا گیا لیکن پی ٹی آئی مشروط اجازت کے باوجود جلسہ کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ کے منتظمین کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی، آئی جی اسلام آباد
اب 22 ستمبر کو پی ٹی آئی لاہور میں جلسہ کرنا چاہتی ہے اس حوالے سے 31 اگست کو جماعت کی جانب سے دارخوست ڈپٹی کمشنر کو دی گئی ہے۔ اس دراخوست میں مینار پاکستان، اقبال پارک میں جلسہ کرنے کی اجازات مانگی ہے اور کہا گیا کہ جماعت ایک سیاسی اجتماع کرنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیے: پی ٹی آئی جلسہ، پولیس پر پتھراؤ کے بعد ایف سی طلب کرلی گئی
پنجاب حکومت میں ذرائع کے مطابق جن شرائط کے مطابق 8 ستمبر کو جو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازات دی گئی تھی اس پر جماعت نے کوئی عمل نہیں کیا، جلسہ کا ختم کرنے کا وقت مقرر تھا جس پر عمل نہیں کیا گیا، ادروں کے خلاف تقریر کرنے سے روکا گیا تھا مگر اس پر بھی عمل نہیں کیا گیا جس کے بعد پنجاب حکومت پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت نہ دینے کا سوچ رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ابھی جلسے کی اجازت دینے سے روکا دیا ہے، اگر پنجاب حکومت نے جلسے کی اجازت دی تو ہو سکتا ہے ہنجروال مویشی منڈی میں جلسہ کرنے کی اجازت مل سکتی ہے وہ بھی مشروط اجازات ملے گئی۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی جلسہ: شیر افضل مروت آپے سے باہر، کارکن کو مُکّا جڑ دیا
حکومتی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسے کی اجازت دینے کے موڈ میں نہیں ہے کیوں کہ وہ سمجھتی ہیں کہ یہ ایک انتشاری ٹولہ ہے اور اسے اگر اجازت دی گئی تو یہ فساد اور انتشار ہی ملک میں پھیلائے گا۔