پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری، سینیئر پارلیمانی رہنما کیا کہتے ہیں؟

منگل 10 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، پارٹی رہنماؤں شیر افضل مروت، زین قریشی سمیت دیگر کو گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ ہاؤس سے اراکین کی گرفتاری پر جہاں تجزیہ کار تنقید کررہے ہیں تو وہیں حکمراں اتحاد کے رہنماؤں کی جانب سے بھی اس کی مذمت کی جارہی ہے، اور مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اسپیکر اسمبلی سخت کارروائی کریں، پارلیمنٹ کا تقدس پامال کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔

وی نیوز نے سینیئر سیاسی رہنماؤں سے گفتگو کی اور سوال کیا کہ کیا اراکین اسمبلی کو اس طرح پارلیمنٹ سے گرفتار کرنا چاہیے؟

یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور کو تحویل میں لے لیا گیا، بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اسلام آباد سے گرفتار

اراکین پارلیمنٹ کو جو حق حاصل ہے وہ انہیں نہیں دیا گیا، فاروق ستار

سینیئر سیاستدان اور ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی فاروق ستار نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کل جو واقعہ ہوا، کوئی بھی آئین اور قانون کو ماننے والا اس کی مذمت کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے، اراکین پارلیمنٹ کو جو حق حاصل ہے وہ انہیں نہیں دیا گیا۔

فاروق ستار نے کہاکہ ہم دونوں طرف کے لوگوں کو کہنا چاہتے ہیں کہ اب اس معاملے کو ختم ہونا چاہیے، ہر روز کی لڑائی اچھی نہیں۔ کبھی ایک پارٹی تو کبھی دوسری کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے، اس سلسلے کو رکنا چاہیے۔

کل کے واقعے سے پورے نظام کی تذلیل ہوئی، شفیق ترین

سینیئر سیاستدان و سابق سینیٹر شفیق ترین نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کل کے واقعے سے صرف اراکین پارلیمنٹ کی نہیں پورے نظام کی تذلیل ہوئی ہے، حکومت اور پولیس کی جانب سے یہ بہت زیادتی کی گئی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہاکہ بطور سیاستدان ہم سب کو سوچنا چاہیے کہ ہم کس طرف جارہے ہیں، آج اگر اس سلسلے کو نہیں روکا جائے گا تو کل یہ لوگ اراکین پارلیمنٹ کی اس سے بھی زیادہ تذلیل کریں گے۔

پارلیمنٹ کے احاطے سے اراکین اسمبلی کی گرفتاری قابل مذمت ہے، نوید قمر

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نوید قمر نے کہاکہ کل جو اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ہوا وہ آئین پاکستان اور اس پارلیمنٹ پر ایک سوالیہ نشان لگا دیتا ہے، پارلیمنٹ کے احاطے سے کسی بھی رکن کی گرفتاری کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہاکہ اب تو یہ لوگ اتنے طاقتور ہوگئے ہیں کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے اندر سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری کی ہے۔

نوید قمر نے کہاکہ پولیس نے تمام حدیں پار کردی ہیں، اس عمل کے بعد کسی بھی قسم کی کارروائی کی توقع کی جا سکتی ہے، کیا ہم پارلیمنٹیرینز اب بھی اپنے آپ کو مکمل محفوظ سمجھتے ہیں؟ اس وقت پارٹیوں سے بالاتر ہوکر تمام اراکین پارلیمنٹ کو اس عمل کی مذمت کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعلیٰ کے پی نے جن کے خلاف تقریر کی کل انہی سے ملنے گئے تھے، معافی تلافی کی ہوگی، رانا ثنااللہ

کوئی بھی آئین و قانون سے بالاتر نہیں، سردار یوسف

وی نیوز نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور حنیف عباسی سے بھی گفتگو کی اور سوال کیا کہ کیا وہ بھی ان گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں؟ تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا جبکہ سینیئر ن لیگی رہنما سردار یوسف نے کہاکہ جو بھی آئین کی خلاف ورزی کرے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، کوئی بھی آئین اور قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

امریکی صدر ٹرمپ کا بی بی سی کے خلاف 5 ارب ڈالر تک ہرجانے کا مقدمہ دائر کرنے کا اعلان

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے