وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے جلسے میں جن کے خلاف تقریر کی کل انہی سے ملاقات کے لیے گئے تھے، کوئی معافی تلافی بھی کی ہوگی۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے اسلام آباد جلسے میں ہر شخص نے انتہائی گھٹیا گفتگو کی تاکہ عمران خان کے سامنے سرخرو ہوسکیں۔
یہ بھی پڑھیں کسی بھی جج کی ایکسٹینشن عدلیہ کی آزادی پر قدغن، جوڈیشل پیکیج کی مخالفت کریں گے، بیرسٹر گوہر
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں ہے، اسلام آباد انتظامیہ ان کو جلسے کی اجازت نہیں دے رہی تھی، لیکن عدلیہ نے کہاکہ اجازت دی جائے، اب ججز کو سوموٹو نوٹس بھی لینا چاہیے۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ ججز کے لیے لمحہ فکریہ ہے جنہوں نے پی ٹی آئی کو سیاسی جماعت قرار دیا، سیاسی جماعت اور سیاسی لیڈر کا ایک رویہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا جو رویہ ہے یہ کسی سیاسی جماعت کا نہیں ایک جتھے کا ہوسکتا ہے، اس معیار کے ساتھ سیاسی جماعت نہیں چل سکتی۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور نے تقریر میں نازیبا الفاظ استعمال کیے، بیرسٹر سیف کا اعتراف
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ نے کہاکہ 8 ستمبر کے جلسے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں پر جو مقدمہ ہوا ہے وہ بالکل درست ہے، کوئی اگر بیگناہ ہوگا تو اس میں سے نکل جائے گا۔