’اپنے شوہر کے ساتھ مونال جانے کا خواب، خواب ہی رہ گیا‘، ریسٹورنٹ کی بندش پر صارفین اداس

بدھ 11 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے مطابق 11 ستمبر تک مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں واقع تمام ریسٹورنٹ اور تجارتی سر گرمیاں بند کر دی جائیں گی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پارک کی حدود سے مونال سمیت دیگر ریسٹورنٹس کو ہٹانے، کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو نیوی گولف کلب کا قبضہ لینے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے نظرثانی درخواستیں خارج کردی ہیں۔

مونال ریسٹورنٹ کی بندش پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تاسف پر مبنی رد عمل کا اظہار کیا جا رہا ہے، صارفین مارگلہ ہل پر قائم اس ریسٹورنٹ سے وابستہ یادیں شیئر کرتے ہو دکھ کا اظہار کر رہے ہیں، صبا نورین لکھتی ہیں کہ وہ ساری زندگی اس جگہ کو یاد کریں گی۔

ایکس ڈاٹ کام پر ایک صارف نے اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اس بار مونال ریسٹورنٹ واقعی بند کر دیا گیا ہے جو ایک دور کا خاتمہ ہے، انہوں نے دریافت کیا ہے کہ اب وہ اپنے لاہوری رشتہ داروں کو کہاں لے کر جائیں گے؟

ایک صارف نے لکھا کہ اسلام آباد ’مونال‘ کے بغیر کبھی بھی پہلے جیسا نہیں  ہو گا۔

ایک اور ایکس صارف ’یبو چینو‘ نے مونال کی بندش پر لکھا کہ اپنے شوہر کے ساتھ مونال جانے کا خواب، خواب ہی رہ گیا۔

اسلام آبادیز نامی پیج نے ایکس ڈاٹ کام پر ایک تصویر، جس میں چند افراد زمین پر پہاڑی پرچٹائی بچھائے بیٹھے ہیں، پوسٹ کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ 2025 میں مونال اس طرح نظر آئے گا۔

جہاں کئی صارفین نے مونال کی بندش پر دکھ کا اظہار کیا وہیں تانیث فاطمہ نے قانون پسند ہونے کا ثبوت دیا، ایکس ڈاٹ کام پر انہوں نے لکھا کہ اسلام آباد کے شہری کی حیثیت سے وہ کئی بار مونال گئی ہیں، جہاں سے ان کی بہت اچھی یادیں بھی وابستہ ہیں لیکن انہیں مونال کے بند ہونے کا دکھ نہیں ہے کیونکہ قانون کا احترام کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے 11 جون 2024ء کو اسلام آباد کے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں تمام تجارتی سرگرمیوں کو ختم کرنے اور وہاں واقع تین مشہور ریسٹورنٹ مونال، گلوریا جینز اور لا مونتانا کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ بعد ازاں مونال کے مالکان کی درخواست پر انھیں 3 ماہ کا ریلیف دیا گیا تھا جو 11 ستمبر کو ختم ہو رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp