اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھارت میں جاری مسلمانوں پر تشدد اور انتہا پسندی کو اسلامو فوبیا قرار دیتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا۔
او آئی سی کا کہنا ہے کہ ہندو تہوار رام نومی کے دوران میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا، مسلمانوں پر تشدد اور توڑ پھوڑ جیسی اشتعال انگیز کارروائیاں بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کی طرف واضح اشارہ ہیں۔
منگل کے روز جاری کردہ اعلامیے میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے کہا کہ 9روزہ ہندو تہوار کے دوران میں مسلمانوں پر حملوں کے واقعات، بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا اور ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کو منظم طریقے سے نشانہ بنائے جانے کا واضح ثبوت ہیں۔
OIC General Secretariat Denounces Acts of Violence Against #Muslims in Several States in #India: https://t.co/jJ6a8AlzEG #NoToIslamophobia #EndIslamophobia pic.twitter.com/BxoRvk0wj4
— OIC (@OIC_OCI) April 4, 2023
او آئی سی نے جاری کردہ اعلامیہ میں مقامی میڈیا کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تہوار کے دوران بھارتی ریاست بہار میں مختلف ہتھیار، تلواریں اور لاٹھیاں اٹھائے ہندو انتہا پسند گروپوں نے مسلم محلوں میں نفرت انگیز نعرے لگائے اور بعض علاقوں میں گھروں اور دکانوں کو آگ بھی لگائی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد جان کی بازی ہار گئے۔
جدہ میں مقیم 57 رکنی او آئی سی گروپ نے اپنے اعلامیے میں یہ بھی لکھا کہ رام نومی کے جلسوں کے دوران بہار کے ایک قصبے میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے ایک مسلم مدرسہ اور لائبریری کو نذر آتش بھی کیا گیا۔
ایسے ہی تشدد کے مختلف واقعات مغربی بنگال، گجرات، اتر پردیش اور دیگر ریاستوں سے بھی رپورٹ ہوچکے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جب سے گجرات میں مسلم ہندو فسادات کے ماسٹر مائنڈ نریندر مودی نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا ہے اس کے بعد سے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسندی میں اضافہ ہوا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے اپنے اعلامیے میں واضح کیا کہ بھارت فوراً ایسی کارروائیاں کرنے اور اکسانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے اور ملک میں مسلم کمیونٹی کے تحفظ، سلامتی، حقوق اور وقار کو یقینی بنائیں۔