ایشیائی ترقیاتی بینک کے بعد عالمی بینک نے بھی پاکستانی معیشت کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 0.4 فیصد رہنے کی امید ہے جب کہ جون 2023 تک مہنگائی کی شرح 29.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ جون 2023 تک مالی خسارہ 6.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ سست معاشی سرگرمیوں کی وجہ اعتماد کا فقدان، درآمدات پر پابندیاں اور سیلاب کی تباہ کاریاں ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سخت مالی پالیسی تاخیر سے اختیار کی گئی۔ ایکسچینج ریٹ کی غیر رسمی حد مقرر کرنے سے زرمبادلہ ذخائر میں کمی آئی۔ سخت عالمی شرائط کی وجہ سے پاکستان کو سرمائے تک رسائی میں بھی کمی آئی ہے۔
April 2023 Pakistan Development Update Report by Muhammad Nisar Khan Soduzai on Scribd
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کے جائزے کی تکمیل میں تاخیر کا سامنا ہے۔ پاکستان کو قرضوں میں اضافے اور زرِمبادلہ ذخائر میں تیزی سے کمی کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل ایشیائی ترقیاتی بینک کی جاری کردہ پاکستانی معیشت کی آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان کی معیشت سست روی کا شکار رہے گی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق سیلاب کی وجہ سے معاشی شرح نمو کم رہے گی۔ سیلاب کی وجہ سے پاکستان کی زرعی پیداوار متاثر ہوئی جو مہنگائی بڑھنے کا سبب ہے۔ سیلاب کی وجہ سے پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے پاکستان کو سیلاب کی وجہ سے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سامنا ہے۔ ملک کی مجموعی سالانہ ترقی کی شرح میں 0.6 فیصد کمی ہوئی ہے جب کہ اس سال مہنگائی میں اضافہ کی شرح دگنی سے بھی زائد رہی ہے۔