پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا مسودہ حکومتی اراکین کے پاس موجود نہیں تھا، وزیر قانون نے خود کہا کہ میرے پاس مسودہ موجود نہیں، بتایا جائے کہ آئین میں ترمیم کا نسخہ کہاں سے آیا۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بے توقیری کی گئی جس پر افسوس ہے، پارلیمنٹ کو ربر اسٹیمپ کی طرح استعمال کرنے کی کوشش کی گئی، پارلیمنٹ کو مذاق بنانے کی مذمت کرتا ہوں، ہمارے ارکان نے بہادری سے صورتحال کا سامنا کیا، مولانا فضل الرحمان نے جس طرح صورتحال کا سامنا کیا، ان کو سلام پیش کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: رات کے اندھیرے میں غیر آئینی ترمیم ہورہی ہے، زرتاج گل
اسد قیصر نے کہا کہ جس طرح سے قانون سازی ہورہی ہے، اس سے موت بہتر ہے، کیا ہم اس ملک کے دشمن ہیں، ہم ملک کی بہتری کے لیے کام کریں گے، اگر وزیر قانون کو پتا نہیں تو یہ ڈرافٹ یہ نسخہ کہاں سے آیا، سب سے زیادہ افسوس پیپلز پارٹی اور بلاول بھٹو پر ہے، ان کے پاس پورا ڈرافٹ تھا ، 56 ترامیم تھیں، یہ تو بنیادی شہری حقوق کو بھی سلب کرنا چاہتے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا کہ ہم کیا ملک کے دشمن ہیں، یہ آئینی ترامیم سب پر اثر انداز ہوتی ہیں، رات کی تاریکی میں چھٹیوں میں ڈاکا ڈال کر ترامیم پاس کرنا کیا قانون سازی ہوتی ہے، کیا یہ پارلیمنٹ ہے کہ آپ کو آکر کوئی ڈنڈا دکھاتا ہے، اس خصوصی کمیٹی کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، ہم آزاد عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کو کہہ دیا، آپ کو جلدی ہے تو شاید ہم آئینی ترمیم کے بل کی حمایت نہ کرسکیں، عبدالغفورحیدری
انہوں نے کہا کہ ہمارے 7 ارکان کو اغوا کرکے پنجاب ہاؤس میں رکھا گیا، اگر آپ رات کی تاریکی میں آئین پاس کراتے ہیں تو ہر فورم پر مقابلہ کریں گے، ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، آزاد عدلیہ چاہتے ہیں، پارلیمنٹ کو مضبوط اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، چوروں کی طرح قانون سازی کے خلاف جنگ کریں گے اور گلی کوچوں میں لڑیں گے۔
اسد قیصر نے پی ٹی آئی کے 10 اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے پر اسپیکر قومی اسمبلی کا شکریہ ادا کیا۔