ایران نے لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے صیہونی حکومت جانب سے دہشتگردی اور اجتماعی قتل کی سازش قرار دیدیا ہے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان میں دہشتگردانہ کارروائی صیہونی حکومت اور ان کے کرائے کے ایجنٹوں کی مشترکہ کارروائیوں کا سلسلہ ہے جو تمام اخلاقی اور انسانی اصولوں، بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے اور اس پر عالمی سطح پر مقدمہ اور سزا دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان: پیجر حملوں میں زخمی ایرانی سفیر آنکھ سے محروم، اب حالت کیسی ہے؟
وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا، ’یہ دہشتگردانہ کارروائی، جو درحقیقت اجتماعی قتل کی ایک قسم ہے، ایک بار پھر واضح طور پر ثابت کرتی ہے کہ صیہونی حکومت نے فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم اور نسل کشی کے ارتکاب کے ساتھ ساتھ، علاقائی و عالمی امن و امان کے لیے بھی سنجیدہ خطرات پیدا کر دیے ہيں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے دہشتگردانہ اقدامات اور اس سے پیدا ہونے والے خطرات کا مقابلہ کرنا نہایت ضروری ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب پر کارروائی کرکے اسے اس عمل پر سزا دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان میں حزب اللہ کے ہزاروں پیجرز کیسے پھٹے؟
ترجمان وزارت خارجہ نے زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران لبنانی حکومت اور قوم کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے پرتیار ہے۔ انہوں نے اس دہشتگردانہ کارروائی کے شہدا اور زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا اور لبنان میں ایران کے سفیر سمیت اس حملے میں زخمی ہونے والے تمام افراد کے لیے جلد صحت یابی کی دعا کی۔
واضح رہے کہ منگل 17 ستمبر کی شام صہیونی حکومت نے ٹیکنیکل دہشت گردانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں لبنان کے متعدد علاقوں میں پیجرز کے نام سے مشہور مواصلاتی آلات پھٹ گئے، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور 2000 سے زائد زخمی ہوئے۔ پیجرز دھماکوں میں لبنانی وزیر کے بیٹے سمیت 11 افراد جاں بحق اور 4 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد بدھ کو پھر لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک بار پھر دھماکے سنے گئے۔