منگل 17 ستمبر کی شام صہیونی حکومت نے ٹیکنیکل دہشت گردانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں لبنان کے متعدد علاقوں میں پیجرز کے نام سے مشہور مواصلاتی آلات پھٹ گئے، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور 2000 سے زائد زخمی ہوئے۔
لبنان میں تعینات ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی اس وقت زخمی ہو گئے جب ان کا پیجر پھٹ گیا۔ ابتدائی طور پر قطر کے سرکاری میڈیا ادارے الجزیرہ نے خبر دی تھی کہ امانی کے زخم ‘سطحی’ تھے تاہم بعد کی اطلاعات کے مطابق ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے المہر اور نیویارک ٹائمز نے تصدیق کی کہ وہ شدید زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:لبنان میں پیجرز کے حیران کن دھماکوں پر نئی بحث چھڑ گئی
نیو یارک ٹائمز کے مطابق ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بیروت میں ہونے والے دھماکوں کے متاثرین میں شامل تھے۔ امانی کے سر پر شدید چوٹیں آئیں جس کے نتیجے میں ان کی ایک آنکھ کو شدید زخمی ہوئی جبکہ وہ دوسری آنکھ سے محروم ہوگئے ہیں۔
وزیر خارجہ عباس عراقچی نے لبنان میں ایرانی سفارتخانے کے ساتھ فون کال میں سفیر کی صورتحال اور ان کے علاج کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کیں۔ عراقچی نے امانی کی اچھی صحت اور جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔