لاہور ٹریفک پولیس نے 13 ہزار موٹرسائیکل سواروں کو شہر میں داخل ہونے سے کیوں روکا؟

جمعرات 19 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حادثات کے سدباب اور محفوظ سفر یقینی کے لیے لاہور ٹریفک پولیس مختلف ہدایات جاری اور اس سلسلے میں کئی اقدمات کرتی رہتی ہے۔ اب کی بار لاہور ٹریفک پولیس ان موٹرسائیکل سواروں کو روک رہی ہے جو سفر کے دوران ہیلمٹ نہیں پہنتے۔ لاہور میں آج 13 ہزار سے زائد موٹرسائیکل سواروں کو داخلی و خارجی راستوں سے شہر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ ان موٹرسائیکل سواروں نے ہیلمٹ نہیں پہنا ہوا تھا۔

صرف یہی نہیں، لاہور شہر کے اندر جو شہری ہیلمٹ کے بغیر ماڈل شاہراہوں پر سفر کرنا چاہ رہے تھے، ٹریفک پولیس نے انہیں بھی سفر کرنے سے روک دیا۔ ٹریفک پولیس کے مطابق، تقریباً 21 ہزار موٹرسائیکل سواروں کو آج لاہور کی اہم شاہراہوں پر سفر کرنے سے روکا گیا ہے کیونکہ انہوں نے موٹرسائیکل چلاتے وقت ہیلمٹ نہیں پہن رکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کیخلاف پنجاب پولیس کا نیا ہتھیار کیا ہے؟

ٹریفک پولیس کے مطابق، ہیلمٹ انفورسمنٹ مہم کے پہلے ہی روز 7 ہزار موٹرسائیکل سواروں کو چالان ٹکٹس جاری کیے گئے، آرٹیفشل انٹیلی جنس سسٹم کی مدد سے 4981 چالان ٹکٹس جاری ہوئے، بغیر ہیلمٹ 7 پولیس اہلکاروں کو بھی 2، 2 ہزار روپے کے چالان ٹکٹس دیے گئے۔ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ آج کوئی بھی بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سوار شہر میں داخل نہیں ہوگا، شہر کی متعدد شاہراہوں پر بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کا داخلہ بند کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہیلمٹ کیوں نہیں پہنا؟ بھارت میں ٹریفک پولیس نے کار سوار کا چالان کاٹ دیا

سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکل سواروں کے پاس ہیلمٹ ہوگا تب ہی وہ شہر کی سڑکوں پر سفر کرسکیں گے، داخلی و خارجی راستوں اور مصروف شاہراہوں پر 81 انٹریز پر خصوصی چیکنگ کے لیے وارڈنز تعینات ہیں، بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل چلانے والوں کو 2 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری بھاری چالان سے بچنے کے لیے ہیلمٹ کا استعمال یقینی بنائیں، شہری ہیلمٹ پہنیں گے تو چالان نہیں ہوگا، ہیلمٹ بازو میں لٹکانے یا ٹینکی پر رکھنے پر بھی چالان ہوگا، ہمارا مقصد محفوظ سفر کو یقینی بنانا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp