سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم سے معاہدے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا، معیشت کے اشارے اچھے ہیں، اور ایک سال پہلے سے بہتر صورت حال ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اچھی بات ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا، امید ہے کہ گروتھ کے حوالے سے بھی اگلے 3 سے 4 ماہ میں بہتری آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دیدی
اسد عمر نے کہاکہ سیاسی عدم استحکام اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہے، کڑے فیصلے وزیراعظم کے لیے نہیں عوام کے لیے تھے۔
انہوں نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی، جو حوصلہ افزا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں اسد عمر نے کہاکہ میں نے اٹھارویں ترمیم پر ابھی تک عملدرآمد ہوتے ہوئے نہیں دیکھا۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف کا آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری پر اظہار اطمینان
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آئی ایم ایف سے معاہدے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر ہماری محنت جاری رہی تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔