’یہ وکیل اندازاً کتنے لاکھ ہوں گے؟‘، سپریم کورٹ کے باہر پی ٹی آئی کے احتجاج پر دلچسپ تبصرے

جمعہ 27 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریکِ انصاف کے وکلا نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے وکلا آئینی عدالت کے قیام کے خلاف سپریم کورٹ کے باہر جمع ہوئے تھے جہاں سلمان اکرم راجہ، لطیف کھوسہ، اعظم سواتی اور راجہ بشارت بھی موجود تھے۔ وکلا کے احتجاج میں ’گو قاضی گو‘ کے نعرے بھی لگائے گئے۔

سوشل میڈیا پر وکلا احتجاج کی ویڈیوز وائرل ہوئیں تو صارفین نے وکلا کی تعداد پر سوال اٹھایا کہ لاکھوں وکیلوں کے ہوتے ہوئے اتنے کم وکیل احتجاج کے لیے پہنچے ہیں۔  عبد اللہ طارق سہیل نے وکلا کے احتجاج کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے سوال کیا کہ یہ وکیل اندازاً کتنے لاکھ  ہوں گے؟

صابر محمود ہاشمی نامی صارف نے لکھا کہ پی ٹی آئی کے ٹوٹل 69 انقلابی وکلا پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

نوشی گیلانی نے سوال کیا کہ احتجاج میں حامد علی خان شریک کیوں نہیں ہوئے وہ کہاں ہیں، انہوں نے پی ٹی آئی کے حامی وکلا کو آڑے ہوتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ تمام وکلا جن کی سانس لینے کی بھی وڈیوز اور تصویریں ہر طرف دکھائی دیتی ہیں وہ آج کیوں نہیں آئے؟

شہر بانو لکھتی ہیں کہ کدھر ہیں وہ وکلا جو جوق در جوق خان صاحب سے ملنے جاتے تھے اور تصویریں اپ لوڈ کرتے تھے، آج کے احتجاج میں وہ نظر کیوں نہیں آ رہے۔

وہاب خان نے طنزاً لکھا کہ سپریم کورٹ کے سامنے ایسا شوگر ڈیڈی احتجاج کرنے سے بہتر تھا کہ وکیل حضرات گھروں میں بیٹھ کر ٹوئٹر پر ہی چند انقلابی ٹوئٹ کر کے عوام کا خون گرما دیتے۔

وکلا احتجاج کے باعث سپریم کورٹ کے باہر خاردار تاریں اور پولیس کی نفری پہنچانے پر ایک صارف نے لکھا کہ ’پولیس زیادہ ہے وکیل تو اتنے بھی نہیں‘۔

بعدازاں پی ٹی آئی وکلا سپریم کورٹ سے پارلیمنٹ ہاؤس گیٹ تک مارچ کے بعد منتشر ہوگئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp