کراچی: حسن نصراللہ کی شہادت کیخلاف نکالی گئی ریلی میں ہنگامہ آرائی پر مقدمہ درج

منگل 1 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی میں 2 روز قبل حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت کے خلاف نکالی گئی ریلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق، ریلی میں ہنگامہ آرائی کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں ڈاکس تھانے میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں کارسرکار میں مداخلت، ہنگامہ آرائی، دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی پولیس کا ایک اور ٹک ٹاکر اہلکار منظر عام پر، ویڈیو وائرل

کراچی پولیس کے مطابق، مقدمے میں مذہبی جماعت کے سربراہان سمیت 100 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا ہے، ریلی میں تقریبا 4 ہزار سے زائد لوگ شریک تھے، مذہبی جماعت کی قیادت نے ریلی کے شرکا کو ہنگامہ آرائی کے لیے اشتعال دلایا۔

پولیس کی جانب سے درج کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ریلی میں شریک افراد نے اسلحے سے فائرنگ کی اور ڈنڈوں سے حملہ کیا، حملے میں ایس ایچ او موچکو بشیر اوڈھو سمیت 10 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، حملہ آوروں نے پولیس موبائل کے شیشے توڑے اور موٹرسائیکل کو آگ لگائی۔

یہ بھی پرھیں: کیا کراچی پولیس ’انکاؤنٹر اسپیشلسٹ‘ بنتی جارہی ہے؟

واضح رہے کہ اتوار کو کراچی میں طلبہ تنظیم امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (آئی ایس او) اور دیگر تنظیموں کے تحت حسن نصراللّٰہ کی شہادت کے خلاف ریلی نکالی گئی تھی، اس دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں جس میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ کی شہادت کے خلاف نمائش چورنگی سے نکالی گئی ریلی ایم ٹی خان روڈ پہنچی تو پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی تھی، پتھراؤ سے کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے، اس دوران کئی کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp