کراچی پولیس حکام کی ہدایت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک اور ٹک ٹاکر پولیس اہلکار کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جسے گلابی شرٹ پہنے دیگر 2 پولیس اہلکاروں کے ہمراہ ایک عمارت سے نکلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
کراچی کے علاقے کورنگی کی عوامی کالونی میں تعینات پولیس اہلکار ظہور عباس کی وائرل ویڈیو میں انہیں سادہ لباس میں ملبوس دیگر 2 پولیس یونیفارم پہنچے اہلکاروں کے ہمراہ اسٹائل کے ساتھ ایک عمارت سے باہر نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک پر ویڈیو پوسٹ کرنا خاتون پولیس کانسٹیبل کو مہنگا پڑگیا
کراچی پولیس نے اپنے تمام اہلکاروں کو ٹک ٹاک سمیت سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے سے منع کرتے ہوئے تادیبی کارروائی کی وارننگ دی ہوئی ہے، رواں ماہ کے اوائل میں ٹک ٹاک پر وائرل ایک ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون کانسٹیبل کو معطل کردیا تھا۔
واضح رہے کہ کراچی کے گزری تھانے میں تعینات کانسٹیبل ماریہ گِل کو دوران ڈیوٹی غیر ذمہ دارانہ طور پر ٹک ٹاک پر اپنی ویڈیو پوسٹ کرنے پر معطل کیا گیا تھا، ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا نے لیڈی کانسٹیبل کو معطل کرنے کے احکامات کرتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔
مزید پڑھیں: ٹوئٹر پر فیس بک اور انسٹاگرام کے لنک پوسٹ کرنے پر پابندی
متنازع ویڈیو میں پولیس کانسٹیبل ماریہ گِل کو کراچی کی مائی کولاچی کاز وے کے قریب اپنی ڈیوٹی کا بتاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا کا کہنا ہے کہ پولیس ایک پروفیشنل ادارہ ہے اس طرح کےغیرذمہ دارانہ فعل کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔
اس سے قبل وفاقی حکومت بھی سرکاری ملازمین کے بغیر اجازت سوشل میڈیا استعمال پر پابندی عائد کرچکی ہے، اس ضمن میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے جاری آفس میمورنڈم کے مطابق، سرکاری ملازمین بغیر اجازت میڈیا پلیٹ فارم اور کوئی ایپلی کیشن استعمال نہیں کرسکتے، یہ فیصلہ سرکاری معلومات و دستاویزات افشا ہونے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا کا استعمال نوجوانوں کو کن بری عادات کی جانب دھکیل رہا ہے؟
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین گورنمنٹ سرونٹس (کنڈکٹ) رولز 1964 کی پاسداری کریں، سرکاری ملازم بغیر اجازت سوشل میڈیا پر اظہار رائے یا بیان بازی نہیں کرسکتا، ہدایات کی خلاف ورزی پر سرکاری ملازم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔