کیلاش تہوار پوں: فصلیں اور پھل اتارنے پر پابندی کیوں لگ جاتی ہیں؟

بدھ 2 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے خوبصورت علاقے کیلاش کی وادی بریر میں فصلوں کی کٹائی اور درختوں سے پھلوں کے اتارنے پر تقریباً ایک ماہ قبل لگی پابندی ختم ہونے کے بعد وادی میں ’پوں‘ نامی تہوار کا آغاز ہو گیا۔

کیلاش مذہبی رہنماؤں کے مطابق ڈین پوں کیلاش مذہب اور ثقافت کا قدیمی تہوار ہے جو اب صرف بریر میں منایا جاتا ہے جبکہ کیلاش کی دیگر وادیوں ریمبور اور بمبورت میں اب یہ قدیمی تہوار متروک ہوچکا ہے۔

بکرا کاٹ کر تہوار کا اعلان

بریر وادی میں باقاعدہ ’ڈین‘ نامی کمیٹی ہے جو ہر سال موسم اور پھلوں کے پکنے کے حساب سے تہوار کا اعلان کرتی ہے۔ یہ کمیٹی کیلاش کے مذہبی رہنماؤں پر مشتمل ہوتی ہے۔

بریر کے مقامی فاتح اللہ نے بتایا کہ ڈین کمیٹی ہر سال ستمبر کے پہلے ہفتے میں وادی میں پھلوں کو اتارنے پر پابندی کا اعلان کرتی ہے جو پوں تہوار کے آغاز کا اعلان بھی ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی پابندی کا اعلان بڑا بکرا کاٹ کر کرتی ہے جس کے بعد علاقے میں پھل اتارنے پر مکمل پابندی لگ جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈین کا فیصلہ مقامی مسلم آبادی پر نہیں ہوتا لیکن مسلم برادری احتراماً اس پر عمل کرتی ہے۔

کیلاش چیف قاضی میر بادشاہ کے مطابق پوں تہوار کے اعلان کے بعد کسی بھی فرد کو اپنے یا کسی دوسرے کے انگور، اخروٹ یا دیگر پھل اتارنے اور لوبیا اور مکئی کی فصل کاٹنے، جمع کرنے یا کسی مہمان کو پیش کرنے  کی قطعی اجازت نہیں ہوتی اور ڈین کمیٹی اس پر مکمل عمل دارمد کراتی ہے اور خلاف ورزی پر جرمانہ عائد کرتی ہے۔

ڈین کمیٹی کیلاش قبیلے کی منتخب کردہ کمیٹی ہوتی ہے اور اس کے فیصلے پر عمل کرنا لازمی ہوتا ہے اور خلاف وزری کرنے والوں کو جانور، پھل یا دیگر صورت میں جرمانہ بھرنا پڑتا ہے۔

کیلاش رہنماؤں کے مطابق روا ں سال پھلوں پر عائد پابندی 30 دستمبر کو ختم ہو گئی جس کے بعد بریر ویلی میں زور و شور سے پھل اتارنے اور فصلوں کی کٹائی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

تہوار کے لیے تیاریاں

ڈین کمیٹی کی جانب سے پابندی کے اعلان کے بعد ہی پوں تہوار کی تیاریوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ پوں تہوار کے لیے کیلاش قبیلے کی خواتین قبیلے کی روایتی کشیدہ کاری سے مزین نئی ملبوسات تیار کرتی ہیں۔ لڑکیاں پھولوں سے  مختلف ٹوپیاں تیار کرتی ہیں جو تہوار کے دوران اور سر پر سجائی جاتی ہیں جبکہ پابندی کے اختتام پر پھلوں کو اتار کر رکھا جاتا ہے جو تہوار کے دوران مہمانوں، سیاحوں اور مقامی افراد کو بھی پیش کیا جاتا ہے۔

پھل اتارنے پر پابندی کیوں لگ جاتی ہے؟

کیلاش قاضیوں کے مطابق پوں تہوار کا تعلق پھل اور فصل کے پکنے سے ہے اور اسی خوشی میں کیلاش برادری اس تہوار کو مناتی ہے۔ ان کے مطابق قدیم زمانے سے کیلاش میں انگور سے شراب بنانے کا رواج بھی ہے اور کچے انگور سے شراب کا ذائقہ خراب ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے مکمل پکنے سے پہلے انگور اتارنے پر پابندی لگ جاتی ہیے تاہم اب یہ دیگر پھلوں اور فصلوں پر بھی لاگو ہے۔

ان کے مطابق پھل اور فصل پکنے کے قریبی دنوں میں پابندی عائد ہوتی ہے تاکہ انہیں کچا ہی اتارلینے سے بچا جاسکے۔

بانسری اور موسیقی کی دھنوں پر فصلوں کی کٹائی کا آغاز

کیلاش رہنماؤں کے مطابق قدیم زمانے میں مکئ کی کٹائی (تہوار کا حصہ) کے ساتھ ہی کیلاش خواتین بانسری بجانا شروع کرتی تھیں اور پوری وادی میں بانسریوں کی سریلی آواز گونجتی تھی اور ساتھ ہی اخروٹ اور انگور درختوں سے اتار نے کا عمل بھی شروع ہوجایا کرتا تھا۔

ان کے مطابق اس روایت میں کمی آئی ہے اور اب بانسری کی دُھنیں کم ہوگئی ہیں لیکن یہ اب بھی اس تہوار کے دوران سنائی دیتی ہیں جبکہ نوجوان روایتی موسیقی سے اس تہوار آغاز کرتے ہیں۔

5 روزہ پوں تہوار کا آغاز 10 اکتوبر سے ہو گا

کیلاش یونین کونسل اقلیتی ممبر آنت بیگ کے مطابق رواں سال پوں تہوار 10 سے 15 اکتوبر تک منایا جاتا ہے۔ تب تک قبیلے کے لوگ اپنے میوہ جات اور فصلیں وغیرہ جمع کرکے فارغ ہوجاتے ہیں اور پھر جشن سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

پوں تہوار میں خاص کیا ہے؟

کیلاشی رہنماؤں کے مطابق بنیادی طور پوں تہوار پھلوں اور فصلوں کے مکمل طور پر پکنے سے متعلق ہے اور اس سے قبل لگی پابندی ختم ہونے اور گرمائی چراگاہوں سے مال مویشی کی بحفاظت واپسی کی خوشی کے طور پر جشن منایا جاتا ہے۔

چیف کیلاش قاضی میر بادشاہ  کے مطابق پوں تہوار کیلاش نوجوان کے لیے جیون ساتھی تلاش کرنے اور شادی کا بھی بہترین موقع ہے اور ہر سال کئی جوڑے اس موقع پر شادی کے بندھن میں بندھ جاتے ہیں۔

اس سال بہت سے نوجوان لڑکے لڑکیوں کی شادیاں متوقع ہیں لیکن یہ  16 اکتوبر کی صبح ہی واضح ہو سکتا ہے کہ کتنے نوجوان شریک حیات چننے میں  کامیاب ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لڑکے اور لڑکیاں سہانے خواب سجائے پوں فیسٹول کا انتظارکرتے ہیں۔

آنت بیگ کے مطابق فیسٹول کا آغاز پھل اترنے کے دن سے ہی ہوتا ہے لیکن فیسٹول کی رنگینیاں 15 اکتوبر کو دوبالا ہو جاتی ہیں۔ اس روز صبح سے  دن 2 بجے تک بریر بشاڑ ڈانسنگ پلیس ( چھار سو)  بریر میں تہوار کے گیت گائے جائیں گے اور روایتی  رقص کیا جائے گا جبکہ دن 2 بجے کے بعد قدیم چھارسو گری بریر میں تہوار  کی اختتامی رسومات ڈھول کی تھاپ پر ادا کی جائیں گی۔ اس طرح یہ تہوار شام تک اپنے اختتام کو پہنچے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp