سینیٹر فیصل واوڈ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو لاشیں چاہیے اور وہ اسی منصوبے پر عمل پیرا ہے، پی ٹی آئی نے اگر ریاست کی رٹ چیلنج کی تو آپ کا چیپٹر کلوز ہوجائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ملک میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہورہا ہے جس میں شرکت کے لیے غیرملکی وزرائے اعظم آرہے ہیں، عمران خان اقتدار کے لیے لاشیں گرانا چاہتے ہیں اور لاشیں ہمیشہ معصوم پاکستانیوں کی ہی گری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے احتجاج سے قبل اسپیشل ماسک کی فروخت میں اضافہ
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف، خاتون صحافی اور کئی کارکن شہید ہوئے، عمران خان اپنے دوست نعیم الحق کی نماز جنازہ پر نہیں گئے، ارشد شریف کی نماز جنازہ میں بھی موجود نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 15 سال پی ٹی آئی کو دیے، میری والدہ کا انتقال ہوا تو تمسخر اڑایا گیا، لیکن اب پانی سر سے گزر چکا ہے، عمران خان آزادی اور غلامی سے نجات کی بات کررہے ہیں تو وہ اپنے بیٹوں کو یہاں بلالیں، غریب پاکستانیوں کے بچوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں۔
’پہلے خود کو غلامی سے آزاد کریں‘
فیصل واوڈا نے کہا عمران خان ذہنی غلامی کی بات کرتے ہیں، وہ پہلے خود کو یہود کی غلامی سے تو آزاد کریں، وہ خود ڈکٹیٹر ہیں، پارٹی کے اندر کسی کو بات کرنے کی اجازت نہیں، کوئی بات کرے تو اسے پارٹی سے نکال دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو علی امین گنڈاپور کی صورت میں ایک پیادہ ملا ہوا ہے، وہ آگ برس رہا ہے کیونکہ وہ وزیراعلیٰ ہے، اگلے وزیراعلیٰ کا نام دے دیں تو وہ اور آگ برسے گا، باقی پارٹی میں کون ہے، بیرسٹر گوہر شریف آدمی ہیں، انہیں بزدل کہہ کر پارٹی سے نکالنے کی بات کردی، یہ بزدلی نہیں ہے، بزدلی یہ ہے کہ آپ غریبوں کو مروانے کے لیے احتجاج کی کال دے رہے ہیں اور ڈرامے کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو کسی صورت احتجاج کی اجازت نہیں، اسلام آباد انتظامیہ نے اہم فیصلے کرلیے
فیصل واوڈا نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار چاہیے لیکن انہیں پریشانی یہ ہے کہ ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم سے آئی پی پیز کا مسئلہ ہونے جارہا ہے جس کا آپ کو اور مجھے فائدہ ہوگا، پیٹرول سستا ہورہا ہے اور مزید سستا ہوگا، صنعتوں کو سستی بجلی دینے کی بات ہورہی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ صحیح ہے، ریمیٹنس ریکارڈ پر آرہی ہیں، ایکسپورٹس بڑھ رہی ہیں، سرمایہ کاری بھی آرہی ہے، یہ حکومت کی نااہلی ہے کہ وہ اپنی مارکیٹنگ نہیں کرسکتی لیکن عمران خان کو پتا ہے کہ چونکہ ملک پٹڑی پر چل پڑا ہے اور اس کی سمت سیدھی ہوگئی ہے تو انہیں پریشانی ہونے لگی ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ عمران خان اگر اب جلسوں کی بات کرتے ہیں تو ان کے جلسوں میں زیادہ سے زیادہ اگر 50 ہزار افراد آبھی گئے تو کیا وہ 25 کروڑ عوام کی نمائندگی کر رہے ہوں گے، پھر یہ جو چڑھائی کی بات کرتے ہیں تو اس کے لیے پاکستان میں قانون موجود ہیں، اب قانون انہیں منع کررہا ہے ڈی چوک پر آنے سے تو وہ کہتے ہیں ہم ڈی چوک پر ہی آئیں گے، آپ کیوں ڈی چوک آنا چاہتے ہیں، اس لیے کہ آپ نے منصوبہ بندی کی ہوئی ہے کہ بندوں نے مرنا اور مارنا ہے، علی امین گنڈاپور میرے کولیگ رہ چکے ہیں، وہ میرے دوست ہیں، ان کی زندگی بھی تو اہم ہے، کوئی ملک دشمن عناصر تخریب کاری کرسکتے ہیں۔
’عمران خان کے خلاف ایف آئی آر کٹے گی‘
فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ خیبرپختونخوا میں کرپشن کرتے ہیں تو کرتے رہیں لیکن جب آپ بات کرتے ہیں کہ کے پی کے لوگوں پر گولی چلے گی تو ہم بھی گولی ماریں گے، کے پی کے لوگوں کو کون گولی مارے گا، کس کی جرات ہے کہ اپنے پاکستانیوں کو گولی چلائے، آپ اشتعال کیوں دلا رہے ہیں، اس اشتعال کے باعث کوئی مر گیا تو آپ کے اور عمران خان کے خلاف ایف آئی آر کٹے گی، آپ قوم کے ساتھ ایسا کیوں کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملائشیا کے وزیراعظم کی آمد، پی ٹی آئی کا احتجاج: 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بند رہیں گے؟
انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات بہتر ہورہے ہیں، آپ اس بات کو سراہیں، گالی دینے سے گالی اور سلام کرنے پر سلام ملے گا، سینیٹ میں بات کرو تو گالی شروع کردیتے ہیں، آپ کو غلامی سے آزاد ہونے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف اور انگریزوں کے خطوط آپ لکھ رہے ہیں، جو بدمعاشی اور غنڈاگردی کی بات کررہا ہے وہ وزیراعلیٰ بنا ہوا ہے، آج خیبرپختونخوا میں کسی دوسرے وزیراعلیٰ کا نام دے دیں تو وہ اس سے زیادہ بدمعاشی کرنے آجائیں گے، آپ کے پی کے غریب لوگوں کو حکومتی وسائل خرچ کرکے لانا چاہتے ہیں، ایک ایسا صوبہ جہاں یتیم اور بیوائیں مارے مارے پھر رہے ہیں، اسکول اور کالجز نہیں ہیں، اس صوبے کے وسائل آپ اپنے احتجاج پر خرچ کررہے ہیں۔
’پی ٹی آئی کو لاشوں کے ڈھیر کا انتظار ہے‘
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے جب میں ایس آئی ایف سی کی بات کرتا ہوں، فوج پی ٹی آئی دور میں بھی اچھا کام کررہی تھی لیکن چونکہ فیض حمید کو اپنا باپ بنانا تھا اور اس نے آپ کو صدر بنا دینا تھا، اسی لیے فوج انہیں دوسری طرف لے کر چل پڑی، فیض حمید اسی لیے اتنا طاقتور ہوا کیونکہ جب تک ملک کا چیف ایگزیکٹو اس کے ساتھ نہ مل جائے وہ اتنا با اختیار نہیں بن سکتا، میں نے عمران خان کو کل بھی روک رہا تھا اور آج بھی روک رہا ہوں، وہ یہ کام نہ کریں، یہ بہت بڑی تباہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس پر نوٹس لے اگر آلو پیاز پر نوٹس ہوسکتا ہے تو یہ تو آپ ریاست کی رٹ کو چیلنج کررہے ہیں، کیا میں سپریم کورٹ پر دھاوا بول سکتا ہوں یا وہاں شراب پی سکتا ہوں یا گولی چلا سکتا ہوں، یہ غیرقانونی کام ہے مجھے روک دیا جائے گا، آپ اتنا سب کچھ دیکھ رہے ہیں، گنڈاپور تو صرف ایک پیادہ ہے، اس سب کے پیچھے جو کہا نی چل رہی ہے، اس کو تفصیل سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو لاشوں کے ڈھیر لگانے کا انتظار ہے اور وہ اس کی تیاری کررہی ہے لیکن اس دوران کوئی تیسرا آدمی نہ فائدہ اٹھا لے، کے پی کے لوگ بھی ہمارے اپنے لوگ ہیں، آپ پنجابی اور پٹھان کی لڑائی کرانے کی بات کررہے ہیں، آپ ریاست سے الگ ہوکر افغانستان سے بات کریں گے، کیا آپ قائد اعظم ہیں، ملک کے باپ ہیں یا بدمعاش ہیں۔