پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 7 اکتوبر کو جماعت اسلامی کے اسرائیل مخالف مارچ میں شرکت کا اعلان کردیا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے زرداری ہاؤس پہنچ کر بلاول بھٹو کو 7 اکتوبر کے غزہ مارچ میں شرکت کی دعوت دی، اس موقع پر مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں اسلام آباد: انتظامیہ اور جماعت اسلامی کے مزاکرات کامیاب، غزہ مارچ شیڈول کے مطابق ہوگا
بلاول بھٹو نے کہاکہ اسرائیل کی جانب سے بدترین جارحیت کی جارہی ہے جس میں خواتین اور بچوں کو شہید کیا جارہا ہے، موجودہ صورتحال میں ضروری ہے کہ پورا پاکستان ایک پیج پر ہو۔
چیئرمین پی پی پی سے ملاقات کے لیے آنے والے وفد میں لیاقت بلوچ، میاں اسلم، امیر العظیم اور نصراللہ رندھاوا شامل تھے، جبکہ بلاول بھٹو کے ہمراہ اس موقع پر شیری رحمان، نیئر بخاری، نوید قمر اور مرتضیٰ وہاب موجود تھے۔
بلاول بھٹو نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج کی ملاقات میں اسرائیلی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں پھیلنے والی جنگ اب فلسطین اور لبنان کے بعد ایران کی طرف بڑھتی جارہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ اسرائیل ایک سازش کے ذریعے گریٹر اسرائیل کے نظریے کی طرف بڑھنا چاہتا ہے، ایسی صورت میں سب سے پہلے پاکستان کے عوام اس کے سامنے کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سیاست کو نفرت میں تبدیل کردیا جاتا ہے، لیکن ضروری ہے کہ ایسے معاملات میں ہم اختلافات بھلا کر ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوں۔
بدقسمتی سے اسرائیل کو روکنے والا کوئی نہیں، حافظ نعیم الرحمان
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ اس وقت بدقسمتی سے کوئی بھی اسرائیل کو روکنے والا نہیں، جس وقت حسن نصراللہ کو شہید کیا گیا اس وقت جنرل اسمبلی کا اجلاس چل رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا مل کر اسلام آباد میں ملین مارچ کا اعلان
انہوں نے کہاکہ اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کو ایک سال ہونے جارہا ہے، اور اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے۔